لاہور (اے ون نیوز) پاکستان تحریک انصاف کی زمان پارک سے داتا دربار تک نکالی جانےوالی ریلی ناکام بنانے کے لئے پنجاب پولیس حرکت میں آ گئی،کارکنوں کی گرفتاریاں شروع کر دیں.
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی ریلی روکنے کے لیے مال روڈ پر پولیس کی بھاری نفری موجود ہے، کینال روڈ سے زمان پارک کی طرف جانے والے تمام راستے بند کر دئیے گئے۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے لاہور میں دفعہ 144 نافذ کرکے جلسہ ، جلوس ، ریلی پر پابندی عائد کر دی۔ لاہور میں ٹریفک اور سکیورٹی کی خراب صورتحال کے پیش نظر پابندی لگائی گئی ، جس کا نفاذ آج سے شروع ہو گا جو آئندہ 7 روز تک جاری رہے گی۔
پولیس نے گاڑیوں کے شیشے توڑنا شروع کر دیئے، لاہور میں بدترین فسطائیت اور پولیس گردی جاری۔
#عدلیہ_بچاؤ_پاکستان_بچاؤ pic.twitter.com/kvIbYdftBI— PTI (@PTIofficial) March 8, 2023
پولیس نے زمان پارک جانے والے راستے بند کردیے اور مال روڈ سے کینال کی جانب بھی راستے کو بند کردیا گیا، پولیس نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر متعدد پی ٹی آئی کارکنوں کو حراست میں لے لیا اور کارکنوں کی گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ دیے۔
پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں میں تصادم بھی ہوا۔ پولیس نے شیلنگ اور واٹر کینن کا استعمال کر کے پی ٹی آئی کارکنوں کو پیچھے دھکیل دیا۔ پی ٹی آئی کارکنوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔
ادھر پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محکمہ داخلہ کے اس اقدام پر ردّ عمل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان پر 77 مقدمات بنائے جا چکے ہیں، رانا ثناء لاشیں اور خون چاہتا ہے، یہ خون کو بنیاد بنا کر جمہوریت کو معطل کرنا چاہتے ہیں۔
حماد اظہر نے کہا ہے کہ ہماری آج کی ریلی میں عوام کثیر تعداد میں شریک ہو گی، کیسے ہو سکتا ہے کہ 30 اپریل کو الیکشن ہیں اور آپ جلسے منسوخ کر رہے ہیں۔
دوسری جانب عمران خان نے موجودہ صورت حال پر اپنے قانونی مشیروں اور پارٹی رہنماؤن سے مشاورت بھی شروع کردی ہے۔