اسلام آباد (اے ون نیوز )پنجاب پولیس نے نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد کو پکڑنے کیلئے بڑے پیمانے پر آپریشن جاری رکھا ہواہے جو فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث ہیں لیکن کور کمانڈر ہاﺅس پر حملے کی مرکزی کردار سمجھی جانے والی خاتون خدیجہ شاہ جو کہ سابق آرمی چیف کی نواسی بھی ہیں، اب تک پولیس کے ہاتھ نہیں آ سکیں ہیں اور روپوش ہیں، انہیں بچانے کیلئے ملک کی بڑی بڑی شخصیات سرگرم عمل ہیں لیکن ان کی تمام کوششیں پاک فوج کی زیرو ٹالرنس پالیسی کے باعث بے سود ثابت ہو رہی ہیں ۔
مقامی انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق خدیجہ شاہ کے شوہرجہانزیب امین کو بھی گرفتار کیا گیا جبکہ اسی طرح خدیجہ شاہ کے والد سلمان شاہ جو کہ سابق وزیر خزانہ بھی رہے ہیں، انہیں بھی مختصر وقت کیلئے گرفتار کیا گیا۔ شوہر جہانزیب کی مبینہ انفارمیشن کی بنیاد پر پولیس نے گلبر گ میں ایک اپارٹمنٹ میں چھاپہ مارا لیکن خدیجہ کارروائی سے چند منٹ قبل ہی وہاں سے فرار ہو گئیں جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی جس میں سارا منظر عکسبند ہو گیا ،
دلچسپ امریہ ہے کہ جس فلیٹ میں وہ روپوش تھیں وہ جہانگیر ترین کی بیٹی مہر ترین اور ان کے شوہر عمر شیخ کی ملکیت ہے ، دونوں بھی اس فلیٹ میں چھاپے کے وقت موجود تھے تاہم ان کی خدیجہ کی مدد کرنے کی کوشش بے سود رہی ۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی عو ن چوہدری جو کہ جہانگیر ترین کے قریبی سمجھے جاتے ہیں نے بھی مداخلت کرتے ہوئے انہیں بچانے کی ناکام کوشش کی ۔خدیجہ شاہ کا معاملہ اس وجہ سے نمایاں ہو رہا ہے کیونکہ وہ گرفتاری دینے سے انکاری ہیں اور اس سے ان کے اشرافیہ کے ساتھ گہرے تعلقات ظاہر ہو رہے ہیں جبکہ ان کی سیاسی وابستگیاں بھی سامنے آ رہی ہیں۔
ترین فیملی کے علاوہ دیگر بااثر شخصیات نے بھی خدیجہ کیلئے ریلیف حاصل کرنے کیلئے رابطے کر رہے ہیں جن میں بڑی شخصیت چوہدری شجات حسین ہیں جو خدیجہ شاہ کے جہانزیب کے ساتھ نکاح میں گواہ بھی ہیں ،بہر حال انہیں جلد ہی معلوم ہو گیا کہ فوج ملزمان کے خلاف ’ زیرو ٹالرنس ‘ پالیسی پر عمل پیرا ہے اور بغیر کسی امیتاز کے تمام افراد کے ساتھ یکساں سلوک کر رہی ہے ۔
خدیجہ کے سسر سرمد امین جو کہ شہبازشریف کے پرانے دوست بھی ہیں ، وہ بھی بہو کو بچانے کیلئے وزیراعظم کے ساتھ متعدد ملاقاتیں بھی کر چکے ہیں جبکہ حالیہ میٹنگ پیر کے روز ہوئی ہے ۔ تاہم، مدد فراہم کرنے کے لیے وزیر اعظم کی کوششیں بے سود ثابت ہوئیں، کیونکہ وہ صرف پولیس کو قانون کے مطابق معاملہ سنبھالنے کی ہدایت دے سکتے تھے۔
قابل اعتماد پولیس ذرائع نے بتایا کہ فوج نے واضح کر دیاہے کہ کوئی بھی ملزم سزا سے نہیں بچ پائے گا ، آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے لاہور کے حالیہ دورے میں پولیس کے ایکشن کی تعریف کی اور زور دیا کہ ملوث ملزمان کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی ۔انہوں نے واضح کیا کہ خواتین کی عزت کا مکمل خیال رکھا جائے اور قانونی طریقہ کارکے تحت گرفتاری عمل میں لائی جائے ۔
خدیجہ جو کہ امریکی شہری بھی ہیں نے متعدد آڈیو پیغامات بھی جاری کیئے ہیں جس میں وہ اپنی معصومیت کا دعویٰ کر رہی ہیں اور موقف اپنا رہی ہیں کہ وہ صرف کور کمانڈر ہاﺅس کے باہر موجود تھیں لیکن انہوں نے حملوں میں کوئی کر دار ادا نہیں کیا ہے ۔