غزہ(اے ون نیوز)اسرائیلی فورسز نے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران غزہ میںہسپتال، ایمبولینس اور سکولوں پر بمباری کی جس میں مزید 100سے زیادہ فلسطینی شہید ہو گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 29روز میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 9ہزار 900سے تجاوز کر گئی ہے، غزہ میں گزشتہ روز الشفا اسپتال کے مرکزی دروازے پر بمباری سے درجنوں افراد شہید ہوئے جبکہ فلسطینی زخمیوں کو مصر لے جانے والی ایمبولینس پر بھی اسرائیلی فوج نے حملہ کیا۔غزہ میں سکول پر اسرائیلی بمباری میں 20افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے، شمال سے جنوب نقل مکانی کرنے والوں پر بھی بمباری کی گئی جس کے باعث14 افراد شہید ہو گئے جبکہ خان یونس میں گھر پر حملے میں ایک خاندان کے 5افراد شہید ہوئے۔
دوسری طرف حماس نے اسرائیلی فوج کے ساتھ بیت الحنون میں شدید مقابلے کی ویڈیو جاری کر دی جس نے اسرائیلی فوج کے جھوٹ کو بے نقاب کر دیا، اسرائیلی فوج نے بیت الحنون پر کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔اسرائیل نے گزشتہ روزغزہ کے الشفا ہسپتال کے باہر ایمبولینس کے ایک قافلے پر فضائی حملے کو جائز قرار دیا ہے جس میں بچوں، خواتین سمیت 70سے زائد افراد شہید ہوگئے تھے۔اسرائیل نے فرانس کے انسٹی ٹیوٹ اور پریس دفتر پر بھی فضائی حملے کردیے۔فرانسیسی وزارت خارجہ کا کہنا ہےکہ اسرائیل نے غزہ میں قائم دی فرنچ انسٹی ٹیوٹ پر حملہ کیا لیکن خوش قسمتی سے وہاں پر موجود کسی عملے کے زخمی ہونے کی اطلاعات نہیں ملی۔وزارت خارجہ نے بتایا کہ انہوں نے اسرائیلی حکام سے اپنے انسٹی ٹیوٹ پر حملے کی ٹھوس وجہ پوچھی ہے۔
فرانسیسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی پر قائم اے ایف پی کے دفتر پر بھی حملہ کیا گیا ہے جس سے دفتر کو شدید نقصان پہنچا جب کہ دفتر کے عملے کو 13 اکتوبر سے ہی وہاں سے منتقل کردیا گیا تھا۔سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ایکس پر اے ایف پی نے حملے کی ویڈیو جاری کرتے ہوئے بھرپور مذمت بھی کی ہے۔اس کے علاوہ ایک بیان میں فرانس کی وزارت خارجہ نے غزہ میں متاثرین کی تعداد پر ‘انتہائی شید تشویش’ کا اظہار بھی کیا ہے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایمبولینسز پر اسرائیلیوں پر حملوں پر خوف کا اظہا رکیا ہے۔ایک بیان میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ الشفا اسپتال کے باہر ایمبولینس کے قافلے پر اسرائیلی حملے سے انتہائی خوف زدہ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اسپتال کے باہر لاشوں کو پڑے ہوئے دیکھنا بہت خوفناک ہے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے فوری طور پر تنازع کو روکنے کا مطالبہ کیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ کی وزارت صحت نے تصدیق کی ہےکہ الشفا اسپتال کے باہر ایمبولینس پر حملے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 15 ہوگئی ہے۔دوسری جانب سابق یونانی وزیر خزانہ نے کہا ہےکہ غزہ میں ایمبولینس پرحملہ جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے، ایمبولینس پر حملےکے بعد کوئی اسرائیل پر جنگی جرائم عائد کرنے کیلئے عالمی فوجداری عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا جا ئےگا۔امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن کے دورہ اسرائیل میں کوئی بڑی پیشرفت نہ ہوئی، اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات میں امریکی وزیرخارجہ کی یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ کی محصور آبادی میں امداد تقسیم کیلئے جنگ بندی پر گفتگو کا کوئی نتیجہ نہ نکل سکا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے انٹونی بلنکن سے ملاقات کے موقع پر حماس کی جانب سے 241شہریوں کی رہائی تک عارضی جنگ بندی کا امکان رد کر دیا۔
بلنکن کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات میں غزہ میں جاری کارروائیوں کے دوران معصوم شہریوں کے تحفظ پر زور دیا گیا۔غزہ(این این آئی)اسرائیلی فوج نے غزہ میں اپنے 25فوجیوں کے مارے جانے کا اعتراف کیا ہے۔غیرملکی میڈیاکے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی میں زمینی کارروائیوں کے دوران اس کے اب تک 25اہلکار ہلاک ہوگئے۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ زمینی کارروائی میں 260فوجی اہلکار شدید زخمی ہو چکے ہیں۔ترجمان اسرائیلی فوج نے کہا کہ اسرائیلی فضائیہ نے150پروازوں کی مدد سے غزہ پٹی سے زخمیوں کو نکالا۔دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کی تعداد241 ہو گئی ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک 338 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔روس کے صدر ولادمیر پیوٹن نے فلسطین میں جاری اسرائیلی سفاکیت پر ایک بار پھر آواز اٹھاتے ہوئے کہا کہ کہ صرف پتھر دل لوگ ہی غزہ کی تباہی پر خاموش رہ سکتے ہیں۔ماسکو میں ایک اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے روسی صدر کا کہنا تھا اگر فلسطین میں جاری بمباری فوری طور پر نہ روکی گئی تو موجودہ صورت حال اشتعال انگیزی کو بڑھا سکتی ہے۔ولادمیر پیوٹن کا کہنا تھا جو کچھ غزہ میں ہو رہا ہے اس پر چنگاری لگانا تو بہت آسان ہے لیکن جب آپ وہاں خون آلود بچوں کی تصاویر دیکھتے ہیں تو آپ کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں اور آنکھوں میں آنسو آ جاتے ہیں، اگر کسی کو ان واقعات پر ایسا احساس نہیں ہوتا تو اس کے سینے میں دل نہیں پتھر ہے۔