غزہ(اے ون نیوز)قابض فوج نے غزہ پر رات کوالمغازی کیمپ پر بڑا فضائی حملہ کیا جس کے نتیجے میں 200سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔
غزہ پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے پانچویں ہفتے میں داخل ہوگئے ، ہزاروں بے گھر فلسطینیوں کا مسکن بننے والے اقوام متحدہ کے الفخورسکول پر بھی بمباری کی گئی۔عرب میڈیا کے مطابق ترجمان وزارت صحت اشرف القدریٰ نے ایک بیان میں کہا غزہ کی پٹی کے وسطی علاقے المغازی کیمپ میں اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں شہید ہونےوالے 200 افراد کی لاشیں دیر البلاح کے الاقصیٰ شہدا ہسپتال پہنچائی گئیں۔
عرب میڈیا کا بتانا ہے کہ حماس نے ٹیلی گرام پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل نے عام شہریوں کے گھروں پر براہ راست بمباری کی ہے، شہید ہونے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے گھر پر بھی ڈرون حملہ کیا۔اسرائیلی وزیر نے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی حملوں میں حماس کے 12 کمانڈرز شہید ہوگئے ہیں جبکہ اسرائیلی فورسز نے غزہ شہر کا مکمل گھیراو کر رکھا ہے۔
ادھر حماس کی جانب سے بھی غزہ میں قابض اسرائیلی فوج سے لڑائی کی نئی ویڈیو جاری کر دی گئی ہیں۔علاوہ ازیں حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں کی وجہ سے 60 یرغمالی لاپتا ہو گئے ہیں۔
دوسری جانب عالمی ادارہ صحت اور اس کے سربراہ نے اسرائیل کی جانب سے 3 نومبر کو غزہ پٹی میں ہسپتالوں پر کیے گئے حملوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اس سے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز غزہ پٹی میں القدس ، الشفا اور انڈونیشیائی ہسپتالوں کو نشانہ بنایا، شفا میڈیکل کمپلیکس کے گیٹ پر ایمبولینسز کے قافلوں پر اسرائیلی بمباری میں درجنوں افراد شہید ہوگئے۔