کراچی: مرحوم رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت کی تیسری اہلیہ دانیہ شاہ کی والدہ سلمیٰ بی بی کا کہنا ہے کہ عامر کے بیٹے کو غسل کے وقت باپ کے قتل کا پتا چل گیا تھا اس لیے وہ بھاگ گیا۔
عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سلمیٰ بی بی نے کہا کہ ’میری بیٹی بیوہ ہے اور حق دار ہے ، ہم شروع سے اس مؤقف پر قائم ہیں کہ عامر لیاقت کا قتل ہوا ہے پوسٹ مارٹم کروائیں، بشریٰ کیوں روک رہی ہے؟ ہم عامر کے مرنے کی وجہ پوچھ رہے ہیں اور یہ لوگ ہم پر کیس کررہے ہیں؟ ایف آئی اے نے ہم پر کیس کیا، لودھراں پولیس اور ایف آئی اے کے 10 لوگ تھے جنہوں نے میرا ہاتھ توڑا، بچی کو مارا اور بغیر دوپٹے اور جوتی کے بچی کو گاڑی میں لودھراں سے کراچی لے آئے‘۔
دانیہ کی والدہ کا کہنا تھا کہ ’بشریٰ کہہ رہی ہے کہ عامر کی کوئی پراپرٹی نہیں مگر عامر کی اربوں کی پراپرٹی ہے،عامر کے قتل کی کارروائی ہونی چاہیے اور جو جرم میں شامل نکلے اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے‘۔
سلمیٰ بی بی نے مزید کہا کہ ’عامر کے بیٹے نے غسل کے وقت ان کے جسم پر نشان دیکھ لیے تھے اس لیے وہ بھاگ گیا کیوں کہ اسے پتا چل گیا تھا میرے باپ کا قتل ہوا ہے اور میری ماں اس قتل کو چھپا رہی ہیں۔
دانیہ اور عامر لیاقت کی خلع پر ان کی والدہ کا کہنا تھا ’ہم نے درخواست دائر کی تھی لیکن خلع نہیں ہوئی تھی 5 جون کو ہماری صلح ہوگئی تھی جس کی ویڈیو کا الزام لگا وہ فوت ہوچکا ہے اب کسی کو یہ حق نہیں ملتا کہ وہ کیس کرے‘۔
سلمیٰ بی بی نے مزید کہا کہ ’بشریٰ اور اس کے بچوں پر اللہ کا قہر پڑے گا، بشریٰ نے تعلق کی بنا پر دانیہ کو گھر سے ننگے پیر اور بغیر چپل کے کراچی اٹھوایا اس نے ہمارے ساتھ زیادتی کی ہے ان کے بچے اور بیٹی پر بھی ظلم ہوگا‘۔