چرچ آف انگلینڈ بدھ کو پیش کی گئی تجاویز کے تحت اپنے گرجا گھروں میں ہم جنس پرست جوڑوں کو شادی کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دے گا ۔ صدیوں پرانے ادارے نے کہا تھا کہ وہ اپنی اس تعلیم پر قائم رہے گا کہ شادی مرد اور عورت کے درمیان ہوتی ہے۔ برطانیہ میں 2013 میں ہم جنس پرست شادیوں کو قانونی حیثیت حاصل ہوئی تھی۔ تجاویز میں کہا گیا ہے کہ ہم جنس پرست جوڑے قانونی طور پر شادی کریں اور اس کے بعد چرچ میں شادی کی تقریب منعقد کرسکیں گے۔
یہ تجاویز بشپس کی طرف سے تیار کی گئیں، جو چرچ آف انگلینڈ کی جنسیت اور شادی کے بارے میں چھ سالہ مشاورت کے بعد چرچ کی گورننگ باڈی کے تین حصوں میں سے ایک کی تشکیل کرتے ہیں جسے جنرل سنوڈ کہا جاتا ہے، ان تجاویز کو اگلے مہینے جنرل سنوڈ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق چرچ آف انگلینڈ وسیع اینگلیکن کمیونین کا مرکز ہے جو 165 سے زیادہ ممالک میں 85 ملین سے زیادہ لوگوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ بی بی سی کی ایک رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے کہ بشپس نے پادریوں کو ہم جنس پرستوں سے شادی کرنے کی اجازت دینے کی تعلیم میں تبدیلی کی حمایت کرنے سے انکار کر دیا تھا، پر چرچ آف انگلینڈ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ‘ہم جنس پرست جوڑے اب بھی چرچ آف انگلینڈ کے چرچ میں شادی نہیں کر سکیں گے۔’