کراچی(اےون نیوز) پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر علی زیدی کو گرفتار کر لیا گیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بتایا کہ سادہ لباس اہلکار پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی کو پی ٹی آئی سیکرٹریٹ کے دفتر سے اپنے ساتھ لے گئے۔
ذرائع کے مطابق علی زیدی کو گرفتاری کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا، کراچی پولیس کے اہلکار بھی ساتھ تھے۔بتایا گیا ہے کہ علی زیدی کو گزشتہ روز ہونے والے مقدمے میں گرفتار کیا گیا، مقدمہ ابراہیم حیدری تھانے میں درج کیا گیا۔
علی زیدی پر 17 کروڑ روپے کے فراڈ کا الزام ہے، پی ٹی آئی رہنما کو ملیر انویسٹی گیشن اینڈ آپریشن نے گرفتار کیا ہے۔پی ٹی آئی سندھ کے صدر و سابق وفاقی وزیر علی زیدی کی گرفتاری پر قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ نے شدید مذمت کی ہے، انہوں نے کہا کہ بغیر کسی وارنٹ کے پارٹی سیکرٹریٹ میں داخل ہوکر غیر قانونی طور پر علی زیدی کو گرفتار کیا گیا ہے۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی کی بلا جواز گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں، امپورٹڈ حکومت فسطائیت کا شکار ہو کر انتقامی کارروائیاں کر رہی ہے، فوری طور پر علی زیدی کو رہا کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ظلم کا یہ دور زیادہ دیر نہیں چل سکتا، امپورٹڈ حکومت کے سہولت کار بننے والے افسران یاد رکھیں دور آنا جانا ہے، جلد انصاف کی حکمرانی آنے والی ہے۔