اٹاوا(اے ون نیوز)بیرون ملک زیر تعلیم پاکستانی طلبا و طالبات پاکستان کے حقیقی سفیر ہیں اور ہمارے ملک کی ثقافت،لباس،کھانوں،کھیل تماشوں اورموسیقی کو بیرون ملک متعارف کرانے میں ہمارے طلبا و طالبات کا نمایاں کردار ہے۔
یہ امر باعث اطمینان ہے کہ ہمارے طلبا و طالبات ملک سے دور رہ کر اپنی تعلیم کے ساتھ ساتھ اپنے قومی تشخص اور ثقافت کا اظہار کرنے کے لیے مختلف غیر نصابی سرگرمیوں میں دلجمعی اور جوش و خروش سے شریک ہوتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار کینیڈا میں پاکستان کے سفیر ظہیر اے جنجوعہ نے دارلحکومت اٹاوا میں مقامی جامعہ میں زیر تعلیم پاکستانی طلبا و طالبات کی جانب سے سجائے گئے ایک ثقافی میلے میں شرکت کے دوران کیا۔میلے کا اہتمام پاکستان سٹوڈنٹ ایسوسی ایشن یونیورسٹی آف کارلٹن اٹاوا کے زیر اہتمام ایک مقامی پارک میں کیا گیا جس میں کثیر تعداد میں پاکستانی اور دیگر قومیتوں کے طلبا و طالبات نے شرکت کی اور پاکستانی کھانوں اور کھیلوں سے لطف اٹھایا۔
سفیرپاکستان ظہیر اے جنجوعہ نے بھی میلے میں خصوصی طور پر شرکت کی اور طلبا و طالبات کے ساتھ گھل مل کر پتنگ بازی اور دیگر کھیلوں میں حصہ لیا ۔اس موقع پر طلبا و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے ہائی کمشنر ظہیر اے جنجوعہ نے کہا کہ انہیں خوشی اور فخر ہے کہ ہمارے طلبا و طالبات دنیا بھر میں جہاں کہیں بھی زیر تعلیم ہیں، اپنی ثقافت سے جڑے ہوئے ہوئے ہیں اور اس کی مختلف جہتوں اور رنگوں کا اظہار کرنے میں فخر محسوس کرتے ہیں۔
انہوں نے اٹاوا اور دیگر کینیڈین شہروں میں زیر تعلیم پاکستانی طلبا و طالبات کو پاکستانی ہائی کمیشن اور قونصل خانوں کی تقریبات میں باقائدگی سے شریک ہونے اور قومی اور دیگر اہم دنوں پر ترتیب دیے گئے پروگراموں میں شرکت کو سراہا۔
ظہیر جنجوعہ نے کہا کہ پاکستان ہائی کمیشن کے دروازے ہمارے طلبا و طالبات کے لیے ہمہ وقت کھلے ہیں۔ہمارے طلبا و طالبات ہمارا اثاثہ اورمستقبل ہیں اور آنے والے سالوں میں ملک وقوم کی قیادت اُنہی کے ہاتھوں میں ہو گی۔انہوں نے طلبا و طالبات کو اپنی تعلیم پر توجہ دینے کی ہدایت کی اور انہیں ان علوم و فون میں مہارت حاصل کرنے کی تاکید کی جن کے حصول سے انفرادی اور اجتماعی سطح پر کامیابی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے اٹاوا اور کینیڈا کے دیگر شہروں میں زیر تعلیم طلبا و طالبات کو پاکستان ہائی کمیشن میں اپنے نام،تعلیمی اداروں اور رابطہ نمبرز کا اندراج کرانے کی ہدایت کی تاکہ ہائی کمیشن ان سے ہمہ وقت رابطہ میں رہ سکے اور ان کی مختلف پروگراموں میں شرکت کو یقینی بنایا جا سکے۔