نیو یارک(اے ون نیوز)سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر 2020 کے صدارتی الیکشن پراثرانداز ہونے اور 6 جنوری 2021 کے کیپیٹل ہل حملہ کیس میں فرد جرم عائد کردی گئی۔
امریکی میڈیا کے مطابق 2020 کے صدارتی الیکشن پراثرانداز ہونے کا کیس منطقی انجام کی جانب بڑھنے لگا۔
امریکی میڈیا کے مطابق فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ پر کار سرکار میں مداخلت کی کوشش، امریکا کو دھوکا دینے کی سازش اور حقوق پامال کرنے کی سازش کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔
فرد جرم عائد ہونے سے قبل سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان سامنے آیا تھاکہ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ‘سنا ہے اسپیشل کونسل جیک سمتھ آج مجھ پرجعلی فردجرم عائد کریں گے،جعلی فردجرم 2024 کے صدارتی الیکشن میں مداخلت ہے’۔
واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر تیسری بار فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
کیپیٹل ہل حملہ کیس کیا ہے؟
6 جنوری 2021 کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نےکیپیٹل ہل پر دھاوا بول دیا تھا اور سکیورٹی حصار توڑتے ہوئے عمارت کے اندر داخل ہوگئے تھے۔
کیپیٹل ہل پر ہنگامہ آرائی کے دوران 4 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے،کیپیٹل ہل پر حملےکے الزام میں ایک ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔
یہ دھاوا ایسے وقت میں بولا گیا تھا کہ جب کیپیٹل ہل میں موجود کانگریس کی عمارت میں مشترکہ اجلاس ہو رہا تھا اور کانگریس کو نومبر 2020 میں انتخابات جیتنے والے نو منتخب صدر جوبائیڈن کی صدارتی فتح کی توثیق کرنی تھی تاہم ٹرمپ اور ان کے حامیوں کا خیال تھا کہ انتخابات میں ان کی فتح کو شکست میں تبدیل کیا گیا ہ