لاہور(اے ون نیوز)اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں طالبات سے نازیبا حرکات کی مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں.
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے نئے وائس چانسلر نے سینیٹ قائمہ کمیٹی میں نیا پنڈورا بکس کھول دیا۔
نئے وائس چانسلر کے مطابق سکیورٹی افسر نے بتایا ہے کہ ان کے فون میں ساڑھے 5 ہزار ویڈیوز موجود ہیں، نازیبا حرکت پر سکیورٹی والوں کو کہا جاتا تھا ویڈیوز بنا کر دیں۔
واضح رہے کہ آئس کیس میں گریڈ 21 اکیس کے پروفیسر اور چیف سکیورٹی آفیسر سمیت 3 ملازمین ملوث ہیں جب کہ ریٹائرڈ میجر چیف سکیورٹی افسر سے آئس پکڑی گئی وہ جیل میں ہیں۔
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اسکینڈل پر نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کو انکوائری کمیٹی کی جانب سے دی گئی بریفنگ کے دوران مزید انکشافات سامنے آئے ہیں جس کے مطابق یونیورسٹی کے چیف سکیورٹی آفیسر، پروفیسر اور ایک ملازم طالبات کو ہراساں کرتے رہے۔
ذرائع کے مطابق بریفنگ میں بتایا گیا کہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے شکایات پرکوئی کارروائی نہ کی، بزدار دور میں وزیراعلیٰ انسپکشن ٹیم نے وائس چانسلرکونکالنے کی سفارش کی تھی، طالبات نے وائس چانسلر کو لیٹر بھیجے مگر وائس چانسلر والدین کو بلانے کا کہتے رہے۔
طارق بشیر چیمہ نے احسان جٹ کو وزارت ہاؤسنگ میں افسربنوایا جس نے پہلے ان کے بیٹے ولی داد چیمہ کو آئس کے نشے پر لگایا، پھر یونیورسٹی کےطلبہ میں نشہ پھیلانا شروع کردیا۔
خفیہ ایجنسی کی 2021 کی رپورٹ میں بھی احسان جٹ کا ذکر ہے لیکن اس کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی گئی، احسان جٹ یونیورسٹی کا سابق طالب علم ہے، احسان جٹ اور ولی داد چیمہ اکٹھے نظر آتے تھے ۔
ذرائع کے مطابق طارق بشیر چیمہ نے ڈی پی او کو احسان جٹ کے خلاف کارروائی کے لیے کہا تھا، پولیس نے احسان جٹ سے منشیات برآمد ہونے کا مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا مگر مقدمے میں یونیورسٹی کا نام نہ آنے دیا جب کہ ایف آئی آر میں منشیات کی برآمدگی کسی اور علاقے میں دکھائی گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ یونیورسٹی منشیات کیس دبانے کی کوشش بھی کی گئی، احسان جٹ سے تفتیش شروع ہوئی تو معاملہ یونیورسٹی تک پھیلا دیا گیا، بریفنگ میں بتایا گیا کہ چیف سکیورٹی آفیسر نے طالبات کے ہاسٹل کے باہر ناکے لگائے، دیر سے آنے یا کسی لڑکے کے ساتھ آنے پر ان کی تصویریں بنائی جاتیں ۔
انکوائری کمیٹی نے جیل میں اعجاز شاہ سے بیان بھی لیا، طارق بشیر چیمہ نے رابطہ کرنے پر کہا کہ ان کے بیٹے پر نشہ کرنے کا الزام غلط ہے، احسان جٹ کو اس کی پہلی بیوی نے پکڑوایا ہے۔
دوسری جانب نئے وائس چانسلر کے سینیٹ قائمہ کمیٹی میں دیے گئے بیان پر چیئرمین ایچ ای سی مختار احمد نے کہا کہ انسداد ہراسانی کمیٹیوں میں وہ لوگ ہیں جنہیں خود کسی جگہ سے ہراسانی پر نکالا گیا۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ انسداد ہراسانی کمیٹی خود ہراساں کر رہی ہوگی،کئی بچیوں نے یونیورسٹی چھوڑ دی ہوگی، بہت سی دوسری یونیورسٹیز میں یہی حال ہوگی۔
عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو خط لکھ رہے ہیں کہ اس پر جوڈیشل کمیشن بنائیں۔