واشنگٹن(اے ون نیوز) پاکستان میں تعینات رہنے والے سابق امریکی سفیر رچرڈ اولسن کے خلاف قیمتی تحائف لینے اور ایک پاکستانی خاتون صحافی کے ساتھ قریبی تعلقات رکھنے کے الزام میں تحقیقات شروع ہو گئی ہیں اور انہیں ممکنہ طور پر 6ماہ تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
رچرڈ اولسن کے خلاف ایف بی آئی اور دیگر ادارے 2016ءمیں ان کی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد سے تحقیقات کر رہے ہیں۔ وہ اپنے کیریئر میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات سمیت دیگر ممالک میں اعلیٰ عہدوں پر تعینات رہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے انسپکٹر جنرل کی طرف سے عدالت میں جمع کرائی گئی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ دبئی کے امیر نے رچرڈ اولسن کو ان کی ساس کے لیے 60ہزار ڈالر کے ہیرے کے زیورات تحفے میں دیئے گئے، تاہم رچرڈ نے اس تحفے کی اطلاع محکمہ خارجہ کو نہیں دی تھی۔ رچرڈ اولسن پر یہ الزام میں ہے کہ پاکستان میں تعیناتی کے دوران ان کے ایک پاکستانی خاتون صحافی کے ساتھ ناجائز تعلقات رہے۔ اس خاتون صحافی کا نام مونا حبیب ہے۔
ایف بی آئی کی تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ رچرڈ اولسن نے پاکستانی نڑاد امریکی تاجر عماد زبیری سے اپنی گرل فرینڈ کے لیے ٹیوشن فیس کی مد میں 25ہزار ڈالر کی رقم لی تھی۔ اس رقم سے رچرڈ اولسن کی گرل فرینڈ مونا حبیب نیویارک گئیں اور وہاں کولمبیا یونیورسٹی گریجوایٹ سکول آف جرنلزم میں تعلیم حاصل کی۔ تحقیقات میں پتا چلایا گیا ہے کہ رچرڈ اولسن مونا حبیب کے عشق میں بری طرح مبتلا تھے جس سے ان کے بلیک میل ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا تھا۔
2012ءسے 2015 تک پاکستان میں تعیناتی کے دوران ان کے دیگر کئی خواتین کے ساتھ بھی معاشقے رہے، حالانکہ ان کی اہلیہ بھی امریکی سفارت کار تھیں اور وہ اس وقت لیبیا میں سفیر کے عہدے پر تعینات تھیں۔ اس کے علاوہ بھی رچرڈ اولسن پر دیگر کئی الزامات عائد کیے گئے ہیں جن کے ثابت ہونے کی صورت میں انہیں ممکنہ طور پر 6ماہ تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔