پاکستان ایئرفورس نے ہائپرسانک میزائلوں سمیت نئی ٹیکنالوجی حاصل کرلی۔
ہائپرسانک میزائل آواز کی رفتار سے 5سے 25گنا زیادہ رفتار کے حامل ہوتے ہیں جو ایک سیکنڈ میں ایک سے پانچ میل تک فاصلہ طے کر سکتے ہیں۔خطے میں چین اور بھارت پہلے ہی گلوبل ہائپرسانک اور ڈائریکٹڈ انرجی ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل ہیں۔پاک فضائیہ کی طرف سے بھی خطے میں بدامنی کے بڑھتے ہوئے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے حامل ہتھیاروں کے حصول کا فیصلہ کیا۔
پاک فضائیہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ جے 10سی لڑاکا طیاروں، بغیر انسان کےچلنے والے فضائی دفاعی نظام، جدید الیکٹرانک وارفیئر پلیٹ فارمز، فورس ملٹی پلائرز، جدید ترین ایئر ڈیفنس سسٹمز، ایئر موبیلٹی پلیٹ فارمز، ہائی اور میڈیم ایئر ڈیفنس اور ہائپرسانک میزائلوں کے حصول سے پاک فضائیہ کی جنگی صلاحیتوں میں مزید اضافہ ہوا ہے۔پاک فضائیہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ”ہم نے خطے میں پاور ڈائنامکس کو دوبارہ توازن میں لانے اور نیکسٹ جنریشن فورس بننے کے لیے ایک جامع حکمت عملی اپنائی ہے۔ پاک فضائیہ کو جدید ترین ہتھیاروں سے لیس کرنے کی کوششوں میں ففتھ جنریشن سٹیلتھ فائٹر طیاروں کا حصول ایک اہم سنگ میل ہے جو عبور کیا گیا۔“