کوئٹہ ،پشاور،اسلام آباد،لاہور،کراچی (اے ون نیوز) ملک کے بیشتر شہروں میں مون سون بارشوں سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے، خستہ حال گھروں کی چھتیں گرنے کے باعث 12 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔
بارشوں کے باعث برساتی نالوں میں طغیانی سے فصلیں تباہ اور سیکڑوں مکانات پانی میں ڈوب گئے۔سندھ، خیبرپختونخوا اور آزادکشمیر کے مختلف علاقوںمیںشدید بارشوں کے بعد برساتی نالوںمیں طغیانی آئی ہوئی ہے اور بجلی کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے جبکہ جامشورو اور ٹانک میں بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔بلوچستان کے ضلع قلات میں موسلادھار برسات کے باعث زاوہ ندی میں طغیانی آگئی۔ اپر چترال کے ضلعی ہیڈ کوارٹر بونی میں گلیشئر پھٹنے سے بونی نالے میں اونچے درجے کا سیلاب آگیا، جس سے رابطہ پل اور زیر کاشت فصلوں کو بہا لے گیا۔
گلیشئر پھٹنے سے متعدد گھروں کو بھی نقصان پہنچا، علاقہ مکینوں نے بھاگ کر جان بچائی، متاثرین کے لئے گہلی گراو¿نڈ میں ٹینٹس لگادیے جبکہ اپر چترال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔گلگت بلتستان میں جاری ہیٹ ویو کے بعد گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے کی وجہ سے پہاڑی علاقے سے گزرنے والی متعدد ندی نالوں میں طغیانی آرہی ہے، جس میں کئی سڑکیں اور سرکاری و نجی املاک بہہ گئیں۔اطلاعات کے مطابق گلگت بلتستان میں شدید گرمی کی تازہ لہر کے باعث گلیشیئرز کے پگھلنے کے باعث دریاو¿ں اور ندی نالوں میں پانی کی سطح بلند ہونے سے مختلف علاقوں میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پانی کی سطح بلند ہونے سے مختلف سڑکوں، لنک روڈز، پھسو گوجال میں شاہراہ قراقرم، ہوٹلوں اور سرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔محکمہ موسمیات نے ممکنہ برفانی جھیلوں کے پھٹنے کے بارے میں خبردار کیا ہے، جس سے نشیبی بستیوں کے لیے خطرہ ہے۔جامشورو میں کوہستانی علاقے میں بارش نے تباہی مچادی، مکان کی چھت گرنے سے خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق ہوگئے، برساتی پانی گھروں میں داخل ہوگیا، متعدد بھیڑ بکریاں برساتی پانی میں بہہ گئیں، کئی دیہات کا جامشورو سے زمینی راستہ منقطع ہوگیا۔
میانوالی میں بارش کے باعث برساتی نالوں میں شدید طغیانی سے فصلوں کو شدید نقصان پہنچا جبکہ روجھان میں کوہ سلیمان سے نکلنے والے زنگی اور سوری نالوں میں طغیانی سے سیلابی ریلا قریبی بستیوں میں داخل ہوگیا جس کے باعث 100 سے زائد مکانات پانی میں ڈوب گئے، علاقہ مکین اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے ہیں۔بارشوں سے کندیاں کے قریب دریائے سندھ میں طغیانی اور چشمہ بیراج کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب برقرار ہے۔بلوچستان کے شمالی، شمالی مشرقی اور جنوبی اضلاع میں مون سون بارشوں کا مضبوط سسٹم موجود ہے جس کے سبب کوئٹہ سمیت صوبے کے 22 اضلاع میں بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان میں بارشیں برسانے والا یہ سسٹم 6 اگست تک موجود ر ہے گا۔ آزاد کشمیر میں بھی مون سون بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، ضلع مظفر آباد، نیلم، جہلم ویلی، حویلی، باغ اور پونچھ میں بارش سے دریا نیلم میں پانی کا بہاو¿ تیز ہوگیا۔مظفرآباد روڈ دولائی کے مقام سے لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہے جس کی وجہ سے سیاحوں اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔خیبر پختونخوا کے شہر ٹانک میں تھانہ گومل کی حدود مرتضی کوٹ اعظم میں بارش کے باعث مکان کی چھت گرگئی، جس کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 5 افراد زخمی ہوگئے،جائے وقوعہ کی طرف ریسکیو ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں۔
مزید بر آں لاہور شہر کے مختلف علاقوں میں کہیں ہلکی کہیں تیز بارش موسم خوشگوارہوگیا مختلف علاقوں ایبٹ روڈ، شملہ پہاڑی، میسن روڈ ، لارنس روڈ، چوبرجی ،شاہدرہ اور اطراف میں بادل برسے، لکشمی چوک، قلعہ گجر سنگھ، ایجرٹن روڈ، ڈیوس روڈ اور اطراف میں بھی بارش ہوئی۔بارش کے باعث درجہ حرارت میں نمایاں کمی آگئی جبکہ ٹھنڈی ہوا چلنے سے شہر کا موسم خوشگوار ہو گیا ۔ آج وقفے وقفے سے گرج چمک کے ساتھ کہیں ہلکی اور کہیں موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔
دوسر ی طرف نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک بھر میں ابتک ہونیوالی مون سون کی بارشوں کے دوران ہونیوالے جانی ومالی نقصانات کی رپورٹ میں بتایا ہے کہ مجموعی طور پر 104افراد جاں بحق اور206 زخمی ہوگئے ہیں اور 1490 گھروں کو نقصان پہنچا ہے،جبکہ 118مویشی سیلاب کی نذر ہو گئے ہیں ۔