ڈیر ہ اسماعیل خان(بیورورپورٹ) تھانہ گومل یونیورسٹی کی حدود قریشی موڑ کے قریب5روز قبل لاپتہ ہونیوالے 7سالہ کمسن بچے کے قتل کی دلخراش واردات۔
قریبی اراضیات سے 7سالہ حسین اللہ محسود کی ذبحہ شدہ نعش مل گئی، پولیس کا ملزم کی گرفتاری کا دعویٰ،قریبی عزیز ملزم نے نامعلوم وجوہات کی بناءپر گلے پر چھری پھیر کر بیدردی سے قتل کرکے نعش کھیتوں میں پھینک دی تھی، پولیس ذرائع۔
تفصیلات کے مطابق 5روز قبل 15نومبر2022ءکو تھانہ گومل یونیورسٹی کی حدود میر بادشاہ کالونی قریشی موڑ سے میر خماد محسود سکنہ مکین جنوبی وزیرستان حال کرایہ دارمیر بادشاہ کالونی قریشی موڑ کا 7سالہ کمسن بیٹا حسین اللہ محسود اس وقت گھر سے لاپتہ ہوگیا تھا جب اس کا والد گھر کی منتقلی کے دوران گھر کا سامان نئے مکان واقع عثمان غنی ٹا¶ن منتقل کرنے کیلئے رکشہ لوڈر کے ساتھ گیا ہوا تھا اور اپنے دو کمسن بیٹوں 9سالہ عدنان محسود اور 7سالہ حسین اللہ محسود کو گھر میں چھوڑ کر گیا تھا۔
بچے کی گمشدگی کی رپورٹ تھانہ گومل یونیورسٹی میں درج کرائی گئی تھی کہ9سالہ عدنان کے مطاق ملزم کامل محسود ولد مروت خان سکنہ مکین جنوبی وزیرستان حال میر بادشاہ کالونی قریشی موڑ جو کہ ان کا قریبی عزیز بھی ہے، 7سالہ حسین اللہ محسود کو ہمراہ لے گیا اور 9سالہ عدنان کوکمرے میں بند کرگیا تھا۔ گزشتہ روز قریبی گنے کے کھیتوں سے 7سالہ حسین اللہ محسود کی نعش ملی جسے گلہ کاٹ کر بیدردی سے قتل کیا گیا تھا۔
ادھر پولیس کے مطابق بچے کی نعش ملنے کے واقعہ کے چند گھنٹے بعد ہی ملزم کامل محسود کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس نے ابتدائی تفتیش میں بچے کے بیدردی سے قتل کا اعتراف کرلیا ہے۔