پیرس (اے ون نیوز) چارلی ہیبڈو میگزین نے ایک دہائی قبل اپنے دفتر پر ہونے والے حملے کی برسی کے موقع پر خدا کا مذاق اڑانے والے کارٹون مقابلے کا اعلان کیا ہے، جس کے لیے اتوار کو کارٹونز جمع کرانے کی آخری تاریخ تھی۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق چارلی ہیبڈو نے رسول کریم ﷺ کے توہین آمیز خاکے جاری کیے تھے جس کی وجہ سے اس پر 7 جنوری 2014 کو حملہ ہوا تھا۔ دو حملہ آور بھائیوں نے پیرس کے وسطی علاقے میں واقع میگزین کے دفتر میں گھس کر عملے کے آٹھ افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔
الحاد کے شدید حامی اس میگزین نے کارٹونسٹوں کو مدعو کیا تھا کہ وہ حملے کی برسی سے قبل خدا کی ذات سے متعلق "سب سے مزاحیہ اور سب سے زیادہ گستاخانہ” کارٹونز بھیجیں۔ اس مقابلے کا آغاز پچھلے مہینے ہوا تھا اور آج 15 دسمبر اتوار کو اس کی آخری تاریخ تھی۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہوا کہ کتنے کارٹونز اشاعت کے لیے بھیجے گئے ہیں۔ فرانس میں آزادیِ اظہار کے حامی مذہب پر تنقید اور مذاق اڑانے کی صلاحیت کو ایک اہم فتح سمجھتے ہیں۔ لیکن ناقدین کا کہنا ہے کہ چارلی ہیبڈو ایک اسلاموفوبک میگزین ہے اور اسلام اور مسلمانوں کو نشانہ بناتا ہے۔ یہ میگزین دیگر مذاہب، بشمول عیسائیت پر بھی طنزیہ کارٹونز شائع کرتا رہتا ہے۔