
لاہور(اے ون نیوز)پاکستان میں پرائیویٹ حجاج کے لیے تشویشناک صورتحال پیدا ہوگئی ہے جس کے تحت تقریباً 70 سے 75 ہزار پرائیویٹ حجاج کے حج کوٹے کے ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔ مجموعی طور پر 89 ہزار پرائیویٹ حجاج میں سے اکثریت کو ابھی تک منا اور عرفات میں جگہ الاٹ نہیں کی جا سکی۔
حجاج کے دستاویزات اور دیگر انتظامات کا پہلا مرحلہ 14 فروری کو مکمل ہو چکا ہے جبکہ دوسرا مرحلہ 25 مارچ کو مکمل ہونے والا ہے۔ تاہم پرائیویٹ حجاج آرگنائزیشن اور وزارت مذہبی امور کے درمیان اختلافات کی وجہ سے معاملہ تاخیر کا شکار ہوگیا ہے جس کے باعث سعودی حکومت کی طرف سے دی گئی مہلت بھی ختم ہو چکی ہے۔
اس سنگین مسئلے کو حل کرنے کے لیے چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر اشرفی، پاکستانی وزیر مذہبی امور اور پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواب سعید المالکی کی کوششیں جاری ہیں۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نے بھی اس سلسلے میں سعودی وزیر کو خط لکھ کر مسئلے کے فوری حل کی درخواست کی ہے۔
اگر معاملات جلد از جلد طے نہ پائے تو ہزاروں پرائیویٹ حجاج حج کی سعادت حاصل کرنے سے محروم رہ جائیں گے جو نہ صرف حجاج کے لیے بلکہ حج آرگنائزرز اور متعلقہ حکام کے لیے بھی ایک بڑا دھچکا ہوگا۔