اہم خبریںتازہ تریندنیا

نیوزی لینڈ نے گولڈن ویزا میں نرمی کردی، حاصل کا طریقہ کار بھی آگیا

والنگٹن(اے ون نیوز)نیوزی لینڈ نے اپنی گولڈن ویزا اسکیم میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کا اعلان کیا ہے تاکہ زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو اپنی طرف متوجہ کیا جا سکے۔ ان اصلاحات کا مقصد سرمایہ کاری کے عمل کو آسان بنانا، مالی تقاضوں کو کم کرنا، اور امیگریشن شرائط میں نرمی پیدا کرنا ہے۔

پچھلے ورژن کے مقابلے میں کم سے کم سرمایہ کاری کی رقم کو کم کیا جا رہا ہے تاکہ درمیانے درجے کے سرمایہ کار بھی اہل ہو سکیں، ویزا کے لیے درخواست دینا اب زیادہ آسان ہوگیا ہے کاغذی کارروائی بھی کم ہوگی، مستقل رہائش یا شہریت کی شرائط میں نرمی کی گئی ہے، خاص طور پر ان سرمایہ کاروں کے لیے جو طویل مدتی سرمایہ کاری کرتے ہیں۔

سرمایہ کار صرف رئیل اسٹیٹ یا بانڈز تک محدود نہیں رہیں گے، ٹیکنالوجی، ماحولیاتی پروجیکٹس اور اسٹارٹ اپس جیسے شعبوں میں بھی سرمایہ کاری قابل قبول ہوگی۔یہ تبدیلیاں نئے ٹیلنٹ اور معیاری سرمایہ کو ملک میں لانے کے لیے کی گئی ہیں، تاکہ مقامی معیشت کو مزید ترقی دی جا سکے۔

نیوزی لینڈ کی موجودہ Active Investor Plus Visa اسکیم کو ختم کر کے دو نئی اقسام متعارف کروائی گئی ہیں،

گروتھ آپشن:
یہ کیٹیگری اُن سرمایہ کاروں کے لیے ہے جو زیادہ خطرے کے حامل مگر بلند منافع بخش منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، جیسے کہ اسٹارٹ اپس، ٹیکنالوجی، اور ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ۔متوقع سرمایہ کاری کی حد: کم از کم 5 ملین نیوزی لینڈ ڈالر رکھی گئی ہے۔

بیلنسڈ آپشن:
اس کیٹیگری میں کم خطرے والے شعبے شامل ہوں گے جیسے کہ بانڈز، قائم شدہ کاروبار، یا انفراسٹرکچر پروجیکٹس۔
متوقع سرمایہ کاری کی حد: 7.5 ملین نیوزی لینڈ ڈالر رکھی گئی ہے۔یہ آپشن اُن افراد کے لیے موزوں ہے جو نسبتا محفوظ سرمایہ کاری کو ترجیح دیتے ہیں۔

زبان کی شرط ختم:
انگریزی زبان کا امتحان دینا ضروری نہیں، غیر انگریزی بولنے والے سرمایہ کاروں کے لیے یہ پروگرام زیادہ قابل رسائی ہو گیا ہے۔ یہ نیا ویزا پروگرام اُن افراد کے لیے بہترین موقع ہے جو بغیر مستقل رہائش کے نیوزی لینڈ میں سرمایہ کاری کر کے ویزا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button