
اسلام آباد(اے ون نیوز)پاکستان اور امریکا کے درمیان 29 فیصد ٹیرف پر بات چیت جاری ہے، جسے عارضی طور پر 90 دن کے لیے معطل کیا گیا تھا۔
پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کر رہے ہیں، جنہوں نے واشنگٹن میں امریکی سیکریٹری کامرس ہاورڈ لٹنک اور یو ایس ٹی آر جیمیسن گریئر سے ملاقات کی۔
مذاکرات کا مقصد دو طرفہ تجارتی معاہدہ ہے، جس میں ٹیکسٹائل، زرعی اشیاء، آئی ٹی، معدنیات اور دیگر شعبے شامل ہیں۔
امریکا کے ساتھ پاکستان کا تجارتی خسارہ تقریباً 3 ارب ڈالر ہے،اگر مذاکرات کامیاب نہ ہوتے تو 9 جولائی کے بعد یہ رعایت واپس لی جا سکتی تھی، جس سے پاکستانی برآمدات کو شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ تھا۔
دونوں ممالک نے طویل مدتی فریم ورک پر اصولی اتفاق کر لیا ہے، جس میں خام تیل کی درآمد، توانائی، کان کنی اور انفرااسٹرکچر میں امریکی سرمایہ کاری شامل ہو سکتی ہے۔
یہ معاہدہ امریکی ایکسپورٹ-امپورٹ بینک کے ذریعے دو طرفہ معاشی شراکت داری کو وسعت دے سکتا ہے۔
یہ پیش رفت نہ صرف پاکستان کی برآمدی صنعت کے لیے اہم ہے بلکہ اقتصادی استحکام اور عالمی منڈی تک رسائی کے لیے بھی ایک مثبت قدم ہے۔