نیویارک (اے ون نیوز) ایک رپورٹ کے مطابق نیویارک نے ایک بار پھر 2023 میں سب سے زیادہ کروڑ پتی افراد کا گھر ہونے کے ساتھ دنیا کے امیر ترین شہر ہونے کا تاج اپنے نام کر لیا ہے۔ گلوبل ویلتھ ٹریکر ہینلے اینڈ پارٹنرز کے مطابق، شہر میں تین لاکھ 40 ہزار کروڑ پتی بستے ہیں۔ اس شہر کے بعد ٹوکیو اور سان فرانسسکو بے ایریا کا نمبر آتا ہے جس کی رہائشی کروڑ پتی آبادی بالترتیب دو لاکھ 90 ہزار 300 اور دو لاکھ 85 ہزار ہے۔
دنیا کے امیر ترین شہروں کی سال 2023 کی رپورٹ دنیا بھر کے نو خطوں (افریقہ، آسٹریلیا، سی آئی ایس، مشرقی ایشیا، یورپ، مشرق وسطیٰ، شمالی امریکہ، جنوبی ایشیا، اور جنوب مشرقی ایشیا) کے 97 شہروں کا احاطہ کرتی ہے اور اس میں دنیا کی سب سے زیادہ دولت شامل ہے۔ فہرست میں امریکہ کا غلبہ ہے اور اس کے چار شہروں نیویارک، دی بے ایریا، لاس اینجلس اور شکاگو نے اس فہرست میں جگہ بنائی۔ فہرست میں چین کے دو شہر (بیجنگ اور شنگھائی) شامل ہیں۔
لندن اس سال کی فہرست میں تنزلی کے ساتھ دو لاکھ 58 ہزار کروڑ پتیوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر آ گیا ہے، اس کے بعد شہری ریاست سنگاپور کا نمبر آتا ہے جہاں دو لاکھ 40 ہزار 100 کروڑ پتی ہیں۔ سنہ 2000 میں لندن کروڑ پتیوں کے لیے دنیا کا سرفہرست شہر تھا، لیکن گزشتہ 20 سالوں میں یہ فہرست میں نیچے گر گیا ہے۔
نیو یارک کو "دی بگ ایپل” بھی کہا جاتا ہے، یہاں تین لاکھ 40 ہزار ملینیئر ، 724 سینٹی ملینیئرز، اور 58 ارب پتی مقیم ہیں۔ یہ مارکیٹ کیپ (NYSE اور Nasdaq) کے لحاظ سے دنیا کی دو سب سے بڑی اسٹاک ایکسچینج کا گھر ہے۔ یہ شہر برونکس، بروکلین، مین ہٹن، کوئنز اور سٹیٹن آئی لینڈ کے پانچ بورو پر مشتمل ہے، اور اس میں دنیا کی کچھ خاص رہائشی سڑکیں شامل ہیں، جن میں مین ہٹن میں 5 واں ایونیو بھی شامل ہے جہاں پرائم اپارٹمنٹ کی قیمتیں 27 ہزار ڈالر فی مربع میٹر سے تجاوز کر سکتی ہیں۔