سیلیکون ویلی(اے ون نیوز)تھریڈز کے صارفین کی تعداد محض 24 گھنٹوں کے اندر 5 کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے۔
یہ بات دی ورج کی ایک رپورٹ میں بتائی گئی جس کے مطابق میٹا کی نئی سوشل میڈیا ایپ نے مقبولیت کا نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔
اس سے قبل میٹا کے چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ نے 6 جولائی کی شب تھریڈز پر ایک پوسٹ کے دوران بتایا تھا کہ 16 گھنٹوں میں صارفین کی تعداد 3 کروڑ تک پہنچ گئی تھی۔
24 گھنٹوں کے اندر اس نئی ایپ پر 10 کروڑ سے زائد پوسٹس کی گئیں جبکہ ایک تخمینے کے مطابق ان پوسٹس کو 20 کروڑ سے زیادہ بار لائیک کیا گیا۔
ان اعداد و شمار سے عندیہ ملتا ہے کہ میٹا کی نئی ایپ مستقبل قریب میں ٹوئٹر کو پیچھے چھوڑنے میں کامیاب ہو سکتی ہے،خیال رہے کہ تھریڈز کو 5 جولائی کی شب آئی او ایس اور اینڈرائیڈ ڈیوائسز کے لیے متعارف کرایا گیا تھا۔
تھریڈز کو ایلون مسک کی زیرملکیت سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے لیے سب سے بڑا خطرہ تصور کیا جا رہا ہے،ویسے تو تھریڈز ایک خودمختار ایپ ہے مگر صارفین انسٹا گرام اکاؤنٹ کو اس پر لاگ ان ہونے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں جس کے باعث فوٹو شیئرنگ ایپ کے 2 ارب صارفین کے لیے اسے اپنانا آسان ہے۔
اس ایپ کو یورپی یونین کے ممالک میں متعارف نہیں کرایا گیا۔تھریڈز میں ابھی ہیش ٹیگز اور کی ورڈ سرچ فنکشنز موجود نہیں، یعنی ابھی صارفین اس پر ٹوئٹر کی طرح رئیل ٹائم ایونٹس کو فالو نہیں کر سکتے۔
اسی طرح ڈائریکٹ میسجنگ کا فیچر اور ڈیسک ٹاپ ورژن بھی دستیاب نہیں۔مگر میٹا نے یہ ایپ اس وقت متعارف کرائی جب ٹوئٹر میں ایسی تبدیلیاں کی گئی تھیں جو صارفین کو زیادہ پسند نہیں آئیں۔
پہلے تو کمپنی کی جانب سے ٹوئٹر پر مواد دیکھنے کے لیے لازمی لاگ ان کی شرط عائد کی گئی۔اس کے بعد ٹوئٹر صارفین کے لیے مواد دیکھنے کی حد مقرر کی گئی۔
4 جولائی کو ٹوئٹر کی جانب سے ٹوئٹ ڈیک کا استعمال ماہانہ فیس یعنی ٹوئٹر بلیو کی سبسکرپشن سے مشروط کر دیا گیا۔