ایران کی سکیورٹی فورسز نے پاکستانی سرحد کے اندر ایک گاؤں میں رہائشی مکانات کو نشانہ بنایا ہے۔ پاکستان نے ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی بلا اشتعال خلاف ورزی اور پاکستانی حدود کے اندر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے نتائج کی ذمہ داری مکمل طور پر ایران پر عائد ہوگی۔ پاکستان کے دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حملے کے نتیجے میں دو بچے شہید ہو گئے اور تین لڑکیاں زخمی ہوئی ہیں۔
بلوچستان کے ایران سے متصل ضلع پنجگور میں ایران کی جانب سے فائر کیئے جانے والے میزائل سبزکوہ کے علاقے میں گرے ہیں۔ کمشنر مکران ڈویژن سعید عمرانی نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حملے میں ہونے والے نقصان کے بارے میں تفصیلات اکھٹی کی جارہی ہیں تاہم اب تک وہاں دو بچوں کی ہلاکت کی اطلاع ملی ہے۔
پنجگور میں انتظامیہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ جس علاقے میں یہ میزائل گرے ہیں وہ آبادی والا علاقہ ہے۔
انھوں نے بتایا کہ سبزکوہ پنجگور شہر سے اندازاً 90 کلومیٹر دور ایران کے سرحد کے قریب واقع ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس حملے میں دو بچوں کی ہلاکت کے علاوہ بعض افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
پنجگور بلوچستان کے ان پانچ اضلاع میں شامل ہے جن کی سرحدیں ایران سے لگتی ہیں۔ پنجگور انتظامی لحاظ سے مکران ڈویژن کا حصہ ہے۔
پنجگور اور اس سے متصل مکران ڈویژن کے دوسرے ضلع کیچ میں پہلے بھی ایران کی جانب سے فائر کیے جانے والے میزائل اور گولے گرتے رہے ہیں جن میں ہلاکتیں بھی ہوتی رہی ہیں۔
پاکستان نے ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی بلا اشتعال خلاف ورزی اور پاکستانی حدود کے اندر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حملے کے نتیجے میں دو معصوم بچے مارے گئے اور تین لڑکیاں زخمی ہوئی ہیں۔
دفتر خارجہ کے مطابق ’پاکستان کی خودمختاری کی یہ خلاف ورزی مکمل طور پر ناقابل قبول ہے اور اس کے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ اس سے بھی زیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان رابطے کے متعدد ذرائع موجود ہونے کے باوجود یہ غیر قانونی عمل ہوا ہے۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے سخت احتجاج پہلے ہی تہران میں ایرانی وزارت خارجہ کے متعلقہ سینئر عہدیدار کے سامنے درج کرایا جا چکا ہے۔
حکام نے ایرانی ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں طلب کیا ہے تاکہ مذمت کی جائے۔
پاکستان کا کہنا ہے کہ اس کے نتائج کی ذمہ داری مکمل طور پر ایران پر عائد ہوگی۔
دفتر خارجہ کے مطابق ’پاکستان نے ہمیشہ کہا ہے کہ دہشت گردی خطے کے تمام ممالک کے لیے مشترکہ خطرہ ہے جس کے لیے مربوط کارروائی کی ضرورت ہے۔ اس طرح کے یکطرفہ اقدامات اچھے ہمسایہ تعلقات کے مطابق نہیں ہیں اور دوطرفہ اعتماد اور اعتماد کو شدید نقصان پہنچا سکتے ہیں۔‘