اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت کے دوران شاہ محمود قرشی اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جج ابوالحسنات ذوالقرنین کے ساتھ بدتمیزی کا واقعہ پیش آیا ہے، جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے شاہ محمود قریشی کی بدتمیزی پر انہیں وارننگ دی جس کے بعد جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے بھی بانی پی ٹی آئی سے بدتمیزی کی۔
آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سائفر کیس کی سماعت شروع کی تو اس دوران وکلاء صفائی کورٹ روم میں موجود نہیں تھے، جج ابوالحسنات ذوالقرنین وکلاء کی غیرحاضری پر برہمی کا اظہار کیا اور ہائیکورٹ کو لکھ دیا کہ سرکاری وکیل مہیا کیے جائیں جس کے بعد عبدالرحمان وغیرہ کو شاہ محمود قریشی کیلئے سرکاری وکیل اور عمران خان کو بھی وکیل مہیا کیاگیا ہے لیکن ملزمان کے وکلا عدالت نہیں پہنچے تو بار بار مہلت دی گئی ۔
اس دوران کسی بات پر شاہ محمود قُریشی نے سٹیٹ ڈیفنس کونسل جو انہیں مہیا کیاگیا تھا، اس سے فائل چھین کر دیوار پر مار دی اور مبینہ طورپر جج سے بھی بدتمیزی کی جس پر انہیں وارننگ جاری کی گئی، اس کے بعد عمران خان نے بھی بدتمیزی کی ۔آخری اطلاعات تک فاضل عدالت نے وکلاء صفائی کو تیسری بار حاضری یقینی بنانے کی مہلت دے دی۔