اسلام آباد(اے ون نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے آڈیو لیکس کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کیا۔
حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق شہریوں کی کسی قسم کی بھی سرویلنس غیر قانونی عمل ہے، ریاست کی زیر سرپرستی لا فل انٹرسیپشن منیجمنٹ سسٹم کے ذریعے 4 ملین شہریوں کی سرویلنس کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
وزیر اعظم اور کابینہ ممبران اس ماس سرویلنس کے اجتماعی اور انفرادی طور پر ذمہ دار ہیں،عدالت امید کرتی ہے کہ وزیر اعظم تمام انٹیلیجنس ایجنسیوں سے رپورٹس طلب کرکے معاملہ کابینہ کے سامنے رکھیں گے، وزیر اعظم لا فل منیجمنٹ سسٹم سے متعلق 6 ہفتوں میں اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کرانے کے پابند ہوں گے۔