لندن (اے ون نیوز )کنزرویٹو پارٹی کا اقتدار ختم ، برطانوی عام انتخابات میں 14سال بعد لیبر پارٹی نے میدان مارلیا، جس کے بعد سر کئیر سٹارمر وزیراعظم ہونگے۔
اے ون ٹی وی کے مطابق برطانیہ میں عام انتخابات کے نتائج کا سلسلہ جاری ہے، 650 سے 644 نشستوں کے نتائج موصول ہوئے ہیں جس میں لیبر پارٹی 412 سیٹیں لے کر سب سے آگے ہے، کنزرویٹو 121 ، لیبرل ڈیموکریٹس 71 اور ریفارم پارٹی 9 نشستوں اور دیگر35 نشستوں پر کامیاب ہوئے ہیں،حکومت سازی کے لیے پارلیمنٹ کی 650 نشستوں میں سے 326 نشستیں درکار ہوتی ہیں لہذا لیبر پارٹی حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی ہے۔
بریڈفورڈ ویسٹ سے لیبر رہنما پاکستانی نژاد ناز شاہ جیت گئیں جبکہ پاکستانی نڑاد لیبر رکن یاسمین قریشی تیسری مرتبہ اپنی سیٹ کا دفاع کرنے میں کامیاب ہوئیں ، لیبرپارٹی کی ہی نوشابہ خان نے کنزرویٹو پارٹی کےامیدوار کوشکست دیدی،سابق لیبر رہنما جیریمی کاربن بھی آئلنگٹن کی نشست سے آزاد امیدوار کی حیثیت سے کامیاب ہوگئے ہیں۔
ریفارم کے رہنما نائجل فراگ نے بھی کلاکٹن کی نشست پر کامیابی حاصل کر لی، انہوں نے 8 مرتبہ انتخابات میں حصہ لیا اور پہلی مرتبہ کامیابی حاصل کی ہے، ورکرز پارٹی کے سربراہ جارج گیلووی اپنی روچاڈیل کی نشست سے ہار گئے، جارج گیلووی اسی نشست پر لیبر رہنما سر ٹونی لائڈ کی موت کے بعد ضمنی انتخاب میں کامیاب ہوئے تھے، وہ 2003 سے 2015 تک تین مرتبہ ایم پی رہ چکے ہیں۔
کنزرویٹیو پارٹی کے وزیراعظم رشی سونک کی کابینہ کے متعدد وزرا الیکشن جیتنے میں ناکام رہے جس میں سابق وزیراعظم لِز ٹرس بھی اپنے حلقے سے کامیاب نہ ہوسکیں ، کنزرویٹو لارڈ خاتون پینی مورڈانٹ بھی اپنی نشست برقرار رکھنے میں ناکام ہوگئیں۔
ویٹرن افیئرز کے وزیر جانی مرسر اور بریگزٹ یعنی برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے ہامی رہنما جیکب ریس موگ بھی انتخابی دوڑ میں ہار گئے۔