کوئٹہ،کراچی،لاہور ، اوکاڑہ ،اسلام آباد(اے ون نیوز)بلوچستان، سندھ اورپنجاب کے مختلف علاقوں میں مون سون بارشوں کے نئے اسپیل نے تباہی مچا دی،مختلف حادثات میں 11افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ۔
بلوچستان میں 5، سندھ میں 3اموات جبکہ پنجاب کے شہر اوکاڑہ میں دو بچوں سمیت3افراد کی ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں ، نشیبی علاقے اور سڑکیں تالاب بن گئیں، پانی گھروں میں داخل ہوگیا جبکہ بجلی ومواصلات کا درہم برہم ہوگیا ۔گلگت بلتستان میں بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں شاہراہ قراقرم، شاہراہ بلتستان اور استور ویلی روڑ مختلف مقامات پر بند ہوگئی ،محکمہ موسمیات نے صوبہ سندھ کی ساحلی پٹی پر طوفان کا الرٹ جاری کیا ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بحیرہ عرب میں رن آف کچ کے علاقے کے اوپر ہواﺅں کا شدید دبا ﺅموجود ہے، ہواﺅں کا یہ سلسلہ سندھ کی ساحلی پٹی کی جانب آج رات یا کل تک پہنچ سکتا ہے، وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے سمندری طوفان کے خدشے کے پیش نظر تمام صوبائی محکموں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی ہے۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں زیارت کے علاقے کان میں سیلا بی ریلے نے درجنوں باغات کو اجاڑ دیا، پنجگور اور مستونگ میں بارشوں کے باعث مزید 5افرادجاں بحق ہوگئے جس کے بعد صوبے میں7جون سے اب تک مون سون بارشو ں سے ہونےوالی اموات 37سے تجاوز کرگئی ہیں۔
گزشتہ روز سے شروع ہونےوالے مون سون بارشوں کے نئے سلسلے میں سیلابی ریلوں نے باغات، کھڑی فصلوں اور شاہراہوں کو نقصا ن پہنچایا، ضلع آواران جھا روڈ بند ہے جبکہ خضدارسے جھل مگسی جانےوالی ایم 8 موٹر وے شاہراہ پر بھی ٹریفک معطل ہے۔کوہلو، سبی، ژوب، بولاناور جھل مگسی سمیت بلوچستا ن 20 سے زائد اضلاع میں بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہوا ہے، کوئٹہ میں بھی صرف نصف گھنٹے کی بارش کے بعد نالے اور نالیاں ابل پڑیں،کئی گھروں میں برساتی پانی داخل ہوگیا۔ محکمہ موسمیات نے کوئٹہ سمیت صوبے کے 25اضلاع میں 31اگست تک مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے جبکہ این ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے بارشوں سے مقامی ندی نالوں میں طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کوہلو، بارکھان، ڈیرہ بگٹی، ژوب، شیرانی، کوئٹہ، سبی، نصیر آباد، جعفر آباد، جھل مگسی، لسبیلہ، قلات ایریا میں موسلادھار اور ہلکی بارشوں کا امکان ہے۔دوسری جانب کراچی سمیت سندھ بھر میں جمعرات کو تیسرے روز بھی کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا ، سڑکوں اور گلیوں میں بارش کا پانی جمع ہونے سے سڑکوں کی صورتحال انتہائی خراب ہے تاہم ڈوبے راستوں سے گزرنا محال ہوگیا جبکہ مختلف حادثات میں میاں بیوی سمیت 3 افراد جاں بحق ہو گئے ۔کراچی سمیت سندھ بھر میں مون سون کا زور جاری ہے ۔بارش نے شہر کاحلیہ بگاڑ دیا ۔ کئی شہروں میں نشیبی علاقوں اور سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔
جناح اہسپتال کے وارڈ نمبر 22 کی چھت کا پلستر گرگیا جبکہ سہراب گوٹھ افغان بستی میں بارش سے مکان کی چھت گرگئی، میاں اور بیوی جاں بحق اور بیٹی زخمی ہوگئی ۔میرپو ر خاص میں 2 روز سے جاری بارشوں سے کئی مقامات پر پانی جمع ہے لیکن پانی کی نکاسی کےلئے منگوائے گئے پمپس 4 روز سے استعمال میں نہیں لائے جا سکے۔ ڈی ایچ کیو ہسپتال کے مختلف وارڈز اور ایڈمن بلاک میں چھتیں ٹپکنے لگ گئیں، وارڈز میں پانی داخل ہونے سے بیشتر مریض ہسپتال چھوڑ کر گھروں کو روانہ ہوگئے ہیں۔ضلع بدین میں 3 روز سے جاری تیز اور ہلکی بارش سے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہے جبکہ گولارچی میں کئی دیہات ڈوب گئے، خیرپور کے کچے میں پانی کی سطح بلند ہوگئی، اس کے علاوہ حیدرآباد، جیکب آباد، ٹھٹھہ، کشمور، ٹںڈوالہ یار،جامشورو ،تھرپارکر، مٹھی، اسلام کوٹ، ننگرپارکر میں ہلکی و تیز بارش وقفے وقفے سے جاری ہے جس سے متعدد علاقے زیر آب ہیںاور بجلی کی فراہمی بھی معطل ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے بارش کا سلسلہ 31 اگست تک جاری رہے گا۔دوسری جانب گلگت بلتستان میں بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں شاہراہ قراقر م، شاہراہ بلتستان اور استور ویلی روڑ مختلف مقامات پر بند ہے، جس کے نتیجے میں گلگت بلتستان کا زمینی رابطہ ملک کے دیگر علاقوں سے کٹ کر رہ گیا، ہزاروں مسافر مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے ہیں جبکہ سڑکوں کی بحالی کا کام شروع کردیا گیا۔ گلگت بلتستان انتظامیہ نے بارشوں کے دوران پہاڑی علاقوں کا سفر نہ کرنے کا انتباہ جاری کیا ہے۔ ادھر صوبائی دار الحکومت لاہور کے مختلف علاقوں میں گزشتہ دوروز سے ہلکی و تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے ،محکمہ موسمیات کی جانب سے آئندہ 24 گھنٹے شہر کے مختلف علاقوں میں بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے،ان کا کہنا ہے بارش کا سپیل 4 ستمبر تک وقفے وقفے سے جاری رہےگا۔ دوسری طرف پنجاب کے ضلع اوکاڑہ کے گاو¿ں اکبر روڈ چک بمبی میں شدید بارش کی وجہ سے ایک محنت کش کے گھر کی چھت گرنے سے تین افراد جاں بحق،چار شدید زخمی ہو گئے جن میں 30سالہ خاتون اقرائ،چار سالہ بچہ ایان اور ایک اور بچہ سعید ملبے تلے دب کر جاں بحق ہو گئے۔
ریسکیو ٹیموں نے زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کر کے ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔دریں اثناءخراب موسم کی وجہ سے قومی ایئر لائن پی آئی اے کی 8پروازیں منسوخ اور 35تاخیر کا شکار ہو گئیں۔فلائٹ شیڈول کے مطابق کراچی سے اسلام آباد کی پی آئی اے کی پرواز پی کے301،368،کراچی سے سکردو کے مابین پی آئی اے کی پرواز 455اور 456 ،اسلام آباد سے گلگت کی 4پروازیں پی کے 601، 602، 605اور 606کو منسوخ کر دیا گیا ۔موسم کی خرابی کی وجہ سے35پروازیں تاخیر کا شکار رہیں جس کی وجہ سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا رہا۔ادھر مون سون بارشوں کے باعث بڑے آبی ذخائر بھرگئے۔
تربیلا، منگلا اور چشمہ میں پانی کا مجموعی ذخیرہ 11.5 ملین ایکڑ فٹ ہوگیا، تربیلا، منگلا اور چشمہ میں پانی کا مجموعی ذخیرہ 5 برس کی اوسط دستیابی سے 2 فی صد زیادہ ہوگیا۔تربیلا ڈیم اپنی پوری صلاحیت 1550 فٹ تک بھر گیا، چشمہ کے آبی ذخیرے میں بھی پانی اپنی انتہائی سطح کے قریب ہے۔منگلا ڈیم میں پانی کی موجودہ سطح 1217.90 فٹ ریکارڈ کی گئی، منگلا ڈیم میں آج پانی کا مجموعی ذخیرہ 5.455 ملین ایکڑ فٹ ہوگیا۔منگلا میں پانی کا موجودہ ذخیرہ 5 برس کی اوسط دستیابی سے نسبتا بہتر ہے، 10 ستمبر تک منگلا میں پانی کی سطح 1222 فٹ تک پہنچ سکتی ہے۔