لاہور(فلم رپورٹر)پاکستان فلم انڈسٹری کے سینئر ہدایتکار الطاف حسین انتقال کر گئے۔الطاف حسین طویل عرصے سے علیل تھے۔
الطاف حسین نے اپنے کیرئیر کے دوران 87 سے زائد فلموں کی ہدایتکاری کی، ان کی مشہور فلموں میں ”دھی رانی“، ”مہندی“،” رانی بیٹی راج کرے گی“،” اک پاگل سی لڑکی“،” صاحب جی“، ”مرد “،”سالا صاحب“،” دنیا“، ”چار خون دے پیاسے“، ”حسن کا چور“، ”مرد جینے نہیں دیتے“ ،”چوہدری بادشاہ“سمیت دیگر شامل ہیں۔الطاف حسین کی عمر 79 سال تھی۔مرحوم نے چند روز قبل اپنی نئی پنجابی فلم ”تیرے پیار نوں سلام“ کی شوٹنگ کا آغاز بھی کیا تھا۔الطاف حسین نے فلمی کیرئیر کا آغاز 1969ء ”پنچھی تے پردیسی“ سے کیا۔
مگریہ فلم کامیابی سے ہمکنار نہ ہوسکی بارہ سال بعد 1981ءمیں انھوں نے ”اتھرا پتر“ بنائی جو کامیاب ثابت ہوئی اس میں سلطان راہی ،آسیہ، بازغہ، اجمل ، ساون اورمصطفی قریشی شامل تھے۔ اسی سال ان کی اور فلم ”سالا صاحب “ باکس آفس پر سپرہٹ فلم ثابت ہوئی۔1983ءمیں الطاف حسین کے لیے مبارک ترین ثابت ہوا ان کی تین فلمیں ” صاحب جی“ ،”قدرت“ ، ”لاوارث“ کامیابی سے ہمکنار ہوئیں۔ ”سالا صاحب“ کی طرح ان تینوں فلموں میں انجمن ہیروئن اور علی اعجاز ہیرو تھے۔
اسی سال ان کی ایک اور فلم ”رستم تے خان“ جس میں سلطان راہی اور یوسف خان نے مرکزی کردار نبھائے تھے کامیاب رہی۔1984ءمیں لگ بھگ ان کی دس فلمیں ریلیز ہوئیں جن میں سے تین فلمیں ”چوڑیاں“ ، ” نکاح“ ، اور ”مہندی“ کامیاب ہوئیں۔ 1985ئ میں ان کی فلم”دھی رانی“ بھی ایک عمدہ اور کامیاب فلم ثابت ہوئی جس میں اداکارہ انجمن ، یوسف خان، علی اعجاز، ممتازاور میوزک ڈائریکٹر وجاہت عطرے ہی کی تھی۔1988ءمیں ان کی فلم ”نوری“ کامیابی سے ہمکنار ہوئی۔
الطاف حسین نے اپنے طویل کیرئیر کے دوران لاتعداد نئے فنکاروں کو متعارف کروایا۔ انہوں نے اپنے پسماندگان میں ایک بیٹا، ایک بیٹی اور بیوہ چھوڑے ہیں۔الطاف حسین کے انتقال پرمعروف شوبز شخصیات غلام محی الدین،مسعود بٹ،صفدر ملک،پرویز کلیم،شہزاد رفیق،خالد محمود،میگھا،اچھی خان،فیروز خان ،مختار احمد،ماہ نور،ڈاکٹر اجمل ملک، ارشد چوہدری،ذیشان جانو،نے اظہار افسوس کرتے ہوئے ان کی موت کو فلم انڈسٹری کے لئے بہت بڑا نقصان قرار دیا۔