
کوئٹہ (اے ون ٹی وی نیوز)بلوچستان کے علاقے مرگٹ میں مبینہ غیرت کے نام پر قتل کیے جانے والے ایک جوڑے کی وائرل ویڈیو نے پورے ملک میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی۔ اب اس افسوسناک واقعے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، جہاں گولی چلانے والے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق، مقتول لڑکی کا نام شیتل اور لڑکے کا نام ثناءاللہ بتایا گیا ہے۔ دونوں نے کچھ عرصہ قبل اپنی مرضی سے شادی کی تھی اور عید الاضحیٰ سے چند روز پہلے ہی اپنے آبائی علاقے واپس آئے تھے۔ واقعہ 3 یا 4 جون کو تھانہ ہنہ کے دائرہ کار میں واقع مرگٹ کے مقام پر پیش آیا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو میں جوڑے کو فائرنگ کرکے قتل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کے بعد عوامی ردعمل کے پیش نظر حکومت بلوچستان نے فوری نوٹس لیا اور اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا، جس میں قتل اور دہشتگردی کی دفعات شامل ہیں۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان کے مطابق، ویڈیو کی مدد سے تمام ملزمان کی شناخت مکمل ہو چکی ہے اور دیگر افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ایک اہم ملزم کو حراست میں لے لیا گیا ہے، جس پر براہ راست فائرنگ کرنے کا الزام ہے۔
ادھر پاکستان علماء کونسل نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے غیر اسلامی، غیر شرعی اور غیر قانونی اقدام قرار دیا ہے۔ علماء کا کہنا ہے کہ ملزمان پر دہشتگردی کے قانون کے تحت مقدمہ چلایا جائے۔
حکومتی ترجمان نے سوشل میڈیا پر چلنے والی ان خبروں کی تردید کی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ مقتولین کی لاشوں کو دفنانے سے روک دیا گیا ہے۔