
گلگت بلتستان (اے ون ٹی وی نیوز) بابوسر کے علاقے میں شدید بارشوں کے بعد آنے والے سیلابی ریلے نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق کم از کم 15 افراد پانی میں بہہ گئے ہیں جن کی تلاش کے لیے ریسکیو ٹیمیں متحرک ہیں۔
محکمہ اطلاعات گلگت بلتستان کے مطابق، بابوسر ٹاپ کے آس پاس کے علاقوں میں کئی مکانات، ہوٹل، ایک اسکول اور پولیس چوکی مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔ سیلاب سے 8 کلومیٹر طویل سڑک کو نقصان پہنچا ہے اور 4 پل بھی بہہ گئے ہیں، جس سے رابطے کے ذرائع شدید متاثر ہوئے ہیں۔
حکام نے عوام اور سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ وہ وقتی طور پر گلگت بلتستان کا سفر مؤخر کر دیں کیونکہ ناران، کاغان اور شاہراہِ قراقرم کے کئی حصے بند ہیں، جب کہ شاہراہِ ریشم بھی صرف مخصوص مقامات تک محدود پیمانے پر کھلی ہے۔
سیاحوں کی محفوظ منتقلی
ترجمان گلگت بلتستان حکومت کے مطابق، تمام پھنسے ہوئے سیاحوں کو بحفاظت نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ متاثرین کو حکومت اور مقامی ہوٹل مالکان کی جانب سے مفت رہائش فراہم کی جا رہی ہے۔
مزید بارشوں کی پیشگوئی
محکمہ موسمیات نے آئندہ چند دنوں میں مزید تیز بارشوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے، جس سے لینڈ سلائیڈنگ اور دیگر خطرات بڑھ سکتے ہیں۔ حکام نے الرٹ جاری کرتے ہوئے شہریوں سے محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے۔
دیامر میں بھی تباہی
دوسری جانب دیامر کے علاقے میں بھی سیلابی ریلے کے نتیجے میں پانچ افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، اور متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
ریسکیو ادارے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، جبکہ صوبائی حکومت کی جانب سے نقصانات کے تخمینے اور متاثرین کی بحالی کے اقدامات جاری ہیں۔