
اسلام آباد (اے ون نیوز) بین الاقوامی صحافی اور مصنف علی فرقان کی نئی نصنیف ’’9 مئی سے 8 فروری تک‘‘کی تقریب رونمائی ہوئی جس میں سیاسی رہنماؤں کیپٹن ریٹائرڈ صفدر، لطیف کھوسہ، ندیم افضل چن اور دیگر نے شرکت کی۔
تقریب کی صدارت پروفیسر فتح محمد ملک نے کی۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا بھارت پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا، خطرہ سیاستدانوں سے ہے، اس وقت ملک میں سیاسی نظام ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے ۔
اس موقع پر لیگی رہنما کیپٹن (ر) محمد صفدر نے کہا بےنظیر بھٹو شہید کو لولی لنگڑی حکومت نہیں لینا چاہیے تھی، پھر نواز شریف کو نکالا گیا، ہر دھاندلی پر 9 مئی کی ابتداء ہوئی۔ الیکشن کمیشن کو استعفیٰ دینا چاہیے ،موجودہ الیکشن کمیشن کو تبدیل کرنا چاہیے۔
پاکستان تحریک انصاف کے وکیل لطیف کھوسہ نے تقریب سے خطاب میں کہا پیپلز پارٹی بینظیر بھٹو کے ساتھ ہی مر گئی۔ 1971 کی تاریخ دہرائی جا رہی ہے ۔ اصل وزیراعظم عمران خان ہے ۔ عمران خان اب بھی عوام کے لیے ڈٹے ہوئے ہیں۔
رہنما پیپلزپارٹی ندیم افضل چن نے کہا اچھے کردار والوں کو تاریخ ہمیشہ یاد رکھتی ہے، ملک میں عدل نہیں،صحافت زوال پذیر ہے، صحافیوں کو بھی اپنی جماعتی وابستگی کا اعلان کر دینا چاہیے۔
سیاسی رہنما اجمل وزیر نے کہا تمام بڑی جماعتیں حکومت میں ہیں،چاپلوسی کے بغیر سیاست ممکن نہیں،پی ٹی آئی سمیت سب نے قبائلی اضلاع کے انضمام کی بات کی تھی۔ ہمیں پاک، سعودی دفاعی معاہدے پر فخر کرنا چاہیے۔