سابق وزیر اعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ جیل بھرو تحریک کی تیاری جاری ہے، چند روز میں اعلان کروں گا، الیکشن کمیشن تمام فیصلے نواز شریف سے پوچھ کر کرتا ہے۔
ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان نازک موڑ پر کھڑا ہے، درست فیصلے نہ کیے گئے تو ملک کو نقصان ہو گا، قوموں کی بنیاد انصاف پر رکھی جاتی ہے، جہاں انصاف ہوتا ہے وہ معاشرہ ترقی کرتا ہے، جس معاشرے میں کمزور پر ظلم ہو وہ تباہ ہو جاتا ہے، ترقی یافتہ ممالک میں صرف قانون کی بالادستی ہوتی ہے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ طاقتور قانون کو خود سے بالاتر سمجھتا ہے، پرویز مشرف نے ان کو این آر او دیا، لوٹی دولت بچانے کیلئے قانون پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا، یہ لوگ چاہتے ہیں کسی طرح پیسہ بچ جائے، یہ خوفزدہ ہیں کہ کہیں عمران خان اقتدار میں نہ آجائے، ان کو پتا ہے عمران خان اقتدار میں آگیا تو این آر او ختم ہو جائے گا۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ ہماری تمام امیدیں عدلیہ سے جڑی ہیں، مجھے اقتدار میں آنے سے روکا جا رہا ہے، اسٹیٹس کو نے ملک کا پیسہ چوری کیا، آئین اختیار نہیں دیتا کہ کرپشن کا پیسہ معاف کیا جائے، ان کو عدلیہ سے بھی خوف ہے کیونکہ عدلیہ ان کی چوری پکڑ لے گی، ان کو ہم نے نہیں نکالا یہ پاناما میں پکڑے گئے تھے۔
عمران خان نے کہا کہ قوم تیاری کر لے یہ دوبارہ عدلیہ پر دباؤ ڈالیں گے، 90 روز میں الیکشن نہ ہوئے تو آئین کی خلاف ورزی ہو گی اور آرٹیکل چھ لگے گا، 90 روز کے بعد نگران حکومتیں غیر آئینی ہو جائیں گی، یہ جتنی دیر بیٹھے رہیں گے ملک کو نقصان ہو گا، مجھے نااہل کروانے کو یہ لیول پلیئنگ فیلڈ قرار دے رہے ہیں، 75 سال میں حالات کبھی ایسے نہ تھے جو اب ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف مجھے جیل بھیج کر نااہل کروانا چاہتے ہیں، وہ کہتا ہے اس کے ساتھ ظلم ہوا ہے، پی ٹی آئی دور حکومت میں یہ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگاتے تھے، جب یہ لوگ سمجھیں گے میدان تیار ہے تب یہ الیکشن کا اعلان کریں گے، آئین کی حفاظت کیلئے عوام کی نظریں عدلیہ پر لگی ہیں، ہم نے صحت کارڈ کے ذریعے عوام کو صحت کی مفت سہولت فراہم کی۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ صحت کارڈ کی وجہ سے پرائیوٹ ہیلتھ سیکٹر دیہاتوں تک پھیل رہا تھا، موجودہ حکومت نے ہمارے ہیلتھ کارڈ کے منصوبے کو ختم کیا، انہیں کھانسی بھی ہو تو پورا ٹبر بیرون ملک علاج کروانے چلا جاتا ہے، 10 ماہ میں مجھے ہٹانے کے بعد کیا کچھ ہوا سب کے سامنے ہے، آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد مہنگائی میں اضافہ ہو گا۔