
ڈھاکہ(اے ون نیوز)بنگلادیش سے خود ساختہ جلا وطن اور سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے اپنے خلاف آنے والے عدالتی فیصلے پر ردعمل جاری کردیا۔
بھارت میں مقیم شیخ حسینہ واجد نے عدالتی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ غیرمنتخب حکومت کے ماتحت کام کرنے والی عدالت نے میرے خلاف فیصلہ سنایا۔
انہوں نے کہا کہ عبوری حکومت کے پاس کوئی جمہوری مینڈیٹ نہیں ہے جبکہ اُس کے تحت چلنے والے ٹریبونل کا فیصلہ جانبدار اور سیاسی محرکات پر مبنی ہے۔
شیخ حسینہ واجد نے کہا کہ عبوری حکومت کی جانب سے قائم کیا گیا عالمی جرائم کا ٹریبونل نام نہاد ہے جو کبھی انصاف فراہم نہیں کرسکتا، اس کی تشکیل کا مقصد ڈاکٹر یونس اور اُن کے ساتھیوں کی ناکامیوں سے عالمی توجہ ہٹانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے ٹریبونل نہ تو انصاف فراہم کرسکتے ہیں اور نہ ہی جولائی اور اگست میں بنگلادیش میں پیش آئے واقعات کی غیر جانبدار تحقیقات کرسکتے ہیں، ان کی تشکیل کا واحد مقصد عوامی لیگ کو تختہ مشق بنانا ہے۔
شیخ حسینہ واجد نے کہا کہ ایسے فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ عوام کی آخری امید بھی دم توڑ گئی اور عدالتوں میں انصاف کا کنٹرول ختم ہوچکا ہے جہاں آج انصاف کو پامال کیا جارہا ہے۔




