اہم خبریںتازہ ترینشوبز

میکسیکو کی فاطمہ بوش غلطیوں اور ڈرامائی واقعات کے باوجود مس یونیورس منتخب

بنکاک(اے ون نیوز)مس میکسیکو کو تھائی لینڈ میں مس یونیورس کا تاج پہنایا گیا، انہوں نے کئی ڈرامائی واقعات اور غلطیوں کے باوجود فائنل راؤنڈ تک پہنچ کر یہ کامیابی حاصل کی، جن میں ایک منتظم کی سرزنش پر احتجاجاً واک آؤٹ بھی شامل تھا۔

آئیوری کوسٹ، فلپائن، تھائی لینڈ اور وینیزویلا کی امیدوار بھی فائنل مرحلے تک پہنچیں، جنہیں 120 سے زائد خواتین میں سے منتخب کیا گیا تھا، جو دنیا کے بڑے 4 عالمی مقابلہ حسن میں سے ایک اس عنوان کے لیے کوشاں تھیں۔

تاہم مس میکسیکو فاطمہ بوش کی تاج پوشی سے قبل بدنظمی کا عالم رہا، جس میں ان کی ذہانت پر الزام، ججز کے مستعفی ہونے اور شرکا کے اسٹیج پر گرنے جیسے واقعات شامل تھے۔

اس ماہ فاطمہ بوش نے ایک میٹنگ سے ڈرامائی انداز میں واک آؤٹ کیا تھا، جہاں مس یونیورس تھائی لینڈ کے ڈائریکٹر نوات اِتسرگریسل نے ان پر سخت تنقید کی تھی۔

نوات نے ان پر یہ الزام لگاتے ہوئے کہ ایک لائیو اسٹریم میں انہیں نشانہ بنایا تھا کہ انہوں نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹس پر مطلوبہ تشہیری مواد شیئر نہیں کیا۔

نوات کی جانب سے سیکیورٹی کو بلانے کی ہدایت کے بعد فاطمہ بوش، مس عراق کے ہمراہ کمرے سے باہر چلی گئی تھیں۔

دیگر امیدوار بھی فاطمہ بوش کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے اٹھتی دکھائی دیں، لیکن نوات کے اس انتباہ پر رک گئیں کہ ’جو حصہ لینا چاہتی ہیں وہ بیٹھ جائیں‘۔

فاطمہ بوش نے بعد ازاں صحافیوں سے کہا تھا کہ جو آپ کے ڈائریکٹر نے کیا، وہ احترام کے خلاف ہے، اس نے مجھے بے وقوف کہا، دنیا کو یہ دیکھنا چاہیے کیوں کہ ہم بااختیار خواتین ہیں اور یہ پلیٹ فارم ہماری آواز کے لیے ہے۔

نئی تاج پوش ہونے والی فاتح نے جمعے کے روز پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ انہیں ایک ایسی مس یونیورس کے طور پر یاد رکھا جائے جو خود ہونے سے نہ ڈرتی ہو اور وہ عورت جس نے مس یونیورس کے روایتی تصور کو کچھ حد تک بدل دیا۔

میکسیکو کی صدر کلاؤڈیا شینباؤم نے بھی نوات کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے بعد بوش کو ’اس بات کی مثال قرار دیا کہ خواتین کو جارحیت کے سامنے کس طرح آواز اٹھانی چاہیے‘ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ میں عوامی تقریبات میں کہتی ہوں کہ خواتین اس وقت زیادہ خوبصورت لگتی ہیں جب وہ بولتی ہیں۔

نوات نے بعد میں معذرت کر لی تھی۔

جمعے کو جب ان سے بوش کے بارے میں پوچھا گیا تو پہلے انہوں نے تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس کے بارے میں بات کرنا پسند نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بہتر ہے کہ فینز اس پر بات کریں، میں نتائج کا احترام کرتا ہوں۔

اسی پریس کانفرنس میں بعد میں انہوں نے فاطمہ بوش کو مبارک باد بھی دی اور کہا کہ میں ان کی حمایت کرتا ہوں، اور میکسیکو کے فینز کو دوبارہ مبارک باد۔

’خفیہ‘ ووٹنگ
واقعے کے بعد فاطمہ بوش خبروں اور سوشل میڈیا پر چھا گئیں، جس سے مقابلے کے فائنل تک رسائی کا جوش مزید بڑھ گیا۔

ویلاہیرموسا (جو بوش کا آبائی شہر ہے) میں ہزاروں افراد ایک بیس بال اسٹیڈیم میں جمع ہوئے تاکہ مقابلہ براہِ راست دیکھ سکیں۔

میکسیکن میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ’میکسیکو! میکسیکو!‘ کے نعرے لگانے والا یہ مجمع اس وقت خوشی سے جھوم اٹھا، جب بوش کو تاج پہنایا گیا، اور آسمان آتش بازی سے جگمگا اٹھا۔

فائنل راؤنڈ سے قبل مزید ڈرامائی واقعات بھی سامنے آئے، جن میں 2 ججز کا استعفیٰ شامل ہے، ان میں سے ایک نے الزام لگایا کہ مقابلہ ’خفیہ اور غیرقانونی ووٹنگ‘ کے ذریعے طے کیا گیا جو باضابطہ جیوری کی موجودگی کے بغیر ہوئی۔

فرانسیسی کمپوزر عمر ہرفوش نے انسٹاگرام پر ایک بیان میں لکھا کہ یہ ووٹ ایسے افراد نے دیا جو سرکاری جیوری کے تسلیم شدہ ارکان نہیں تھے۔

مس یونیورس آرگنائزیشن نے ہرفوش کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ کوئی غیر متوقع جیوری تشکیل نہیں دی گئی۔

سابق فٹبالر کلود میکیلیلے نے بھی غیر متوقع ذاتی وجوہات کی بنا پر جج کے طور پر خدمات سر انجام دینے سے معذرت کر لی۔

مس برطانیہ ڈینیئل لیٹمر بدھ کے روز کاسٹیوم راؤنڈ میں اسٹیج پر گر پڑیں، جب وہ ایلیزا ڈولِٹل سے متاثر لباس پہن رہی تھیں۔

مس یونیورس آرگنائزیشن کے صدر راؤل روچا نے ایک بیان میں بتایا کہ مس جمیکا گیبریل ہنری شام کے لباس کے مظاہرے کے دوران مرکزی اسٹیج سے گرنے کے بعد ہسپتال منتقل ہوگئی تھیں۔

مس یونیورس جمیکا کی پبلک ریلیشنز ڈائریکٹر شینن-ڈیل ریڈ نے بدھ کو ’اے ایف پی‘ کو بتایا تھا کہ ہنری طبی نگرانی میں آرام کر رہی ہیں اور انہیں کوئی سنگین چوٹ نہیں آئی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button