
لاہور (اے ون نیوز) معروف یوٹیوبر ڈکی بھائی نے رہائی کے بعد پہلی ویڈیو میں قید کے عرصہ میں اپنی آپ بیتی سنادی۔
تفصیلات کے مطابق گرفتاری سے رہائی تک 100 روز خاموش رہنے کے بعد ڈکی بھائی نے اپنے یوٹیوب چینل پر اپلوڈ ویڈیو میں کہا کہ میں اس ویڈیو میں اپنی اور اپنی فیملی کا جو ساڑھے تین ماہ کا تجربہ ہے وہ بتانے آیا ہوں، مجھے جب ہتھکڑی لگا کر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر کے کمرے میں لے کر جاتے ہیں تو وہاں 5 آفیسرز بیٹھے ہوتے ہیں.
ایڈیشنل ڈائریکٹر سرفراز چوہدری مجھ سے پوچھتے ہیں تم کون سی ایپ کے کنٹری ہیڈ ہو؟ میں نے کہا میں کسی ایپ کا کوئی کنٹری ہیڈ نہیں ہوں، وہ اپنی کرسی سے اچانک اٹھتے ہیں اور گالی دیتے ہیں۔
یوٹیوبر نے بتایا کہ انہوں نے پوچھا کدھر سے آتا ہے پیسا تمہارے پاس؟ میں نے کہا سر میں یوٹیوبر ہوں، میرے آٹھ ملین سبسکرائبر ہیں، ابھی میں بات کر ہی رہا ہوتا ہوں تو وہ کہتے ہیں تم میرے وطن عزیز کے بچوں کو خراب کر رہے ہو، کیا کرتاہے تمہارا باپ؟ میں نے کہا جی وہ یونیورسٹی کے اندر پروفیسر ہیں.
وہ مجھے گالی دیتے ہیں لیکن میں چپ رہتا ہوں، وہ چیخ کر کہتے ہیں کہ بول، تو میں نے کہا سر میں یوٹیوبر ہوں، میں صرف ویڈیوز بناتا ہوں، لیکن وہ ماں بہن کی گالیاں دیتے رہتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر کوئی یہ سمجھے کہ میرا اس ویڈیو کا مقصد مجھ پر ہونے والی ایف آئی آر کی جسٹی فکیشن ہے تو میں معذرت کرتا ہوں، آج تک اگر میرے کانٹینٹ سے منفی تاثر پھیلا ہو تو میں اس کے لیے پوری قوم سے معافی مانگتا ہوں، میری ہمیشہ یہی کوشش رہی کہ میں لوگوں کو تفریح مہیا کرتا رہوں اور کچھ نہ کچھ نیا لاتا رہوں.
اگر جانے انجانے میں مجھ سے ایسا کانٹینٹ اپلوڈ ہوا جس کا منفی تاثر ہوا یا کوئی ایسی پرومشن ہوئی جس کا اثر منفی پڑا تو میں اس کیلئے پوری قوم سے معافی مانگتا ہوں، میں عدالتی معاملات کو قانونی طور پر آخر تک دیکھوں گا، عدالت کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہوں اور میرے کیس کا جج جو بھی فیصلہ کریں گے میں اسے قبول کروں گا۔




