لاہور(اے ون نیوز) سابق وزیر اعظم عمران خان حفاظتی ضمانت کیلئے لاہور ہائیکورٹ پیش ہو گئے جس کے بعد عدالت نے 3 مارچ تک ان کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو ان کی رہائش زمان پارک کے گیٹ نمبر ون سے ہائیکورٹ لے جانے کیلئے راستہ کلئیر کروایا گیا، اس دوران کارکنوں نے حصار بنا کر انہیں روانہ کیا، کینال روڈ پر تمام ٹریفک کو روک کر عمران خان کیلئے راستہ بنایا گیا۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی روانگی کے موقع پر لاہور ہائی کورٹ کے راستے پر سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے تھے، کارکنوں کی بڑی تعداد ہونے کی وجہ سے عمران خان مقررہ وقت پر عدالت نہ پہنچ سکے، تاخیر سے عدالت پہنچ کر انہوں نے اپنی حاضری لگوائی۔
حاضری سے قبل جسٹس علی باقر نجفی کے عدالتی عملہ نے عمران خان کے وکیل کو فاضل جج کی ہدایات پہنچائیں، عدالت میں ان کی درخواست پر سماعت کیلئے مزید 40 منٹ تک انتظار کیا گیا۔
عدالتی عملہ کی جانب سے مزید لیٹ ہونے کی صورت میں ججز صاحبان کی روانگی کا بتایا گیا جس پر عمران خان کے وکلاء کی جانب سے پیشی کی یقین دہانی کرائی گئی۔
کارکنوں کی بڑی تعداد احاطہ عدالت میں موجود ہونے کی وجہ سے عمران خان گاڑی سے نہ نکل سکے اور ان کی جانب سے شبلی فراز نے عدالت سے وہیں پر حاضری لگوانے کی استدعا کی۔
دوران سماعت جسٹس علی بابر نجفی نے استفسار کیا کہ درخواست گزار کہاں ہے، جواب میں عمران خان کے وکیل نے کہا وہ احاطہ عدالت میں موجود ہیں، معزز جج نے کہا عمران خان کو کورٹ میں آنا ہو گا، عدالت میں درخواست گزار کو پیش ہونے سے کس نے روکا ہے؟، وکیل نے کہا کسی نے روکا نہیں مگر سکیورٹی اہلکار تعاون نہیں کر رہے۔
عدالت میں اپنا موقف پیش کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میرے ایکسرے ہوئے ہیں، ڈاکٹرز نے دو ہفتوں کا کہا ہے، میری ٹانگ کافی حد تک ٹھیک ہو چکی ہے، میرا چیک اپ 28 کو ہونا ہے، جس پر جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ عام طور ہر 10 دن تک کی اجازت دی جاتی ہے۔
سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے عدالت سے مزید کہا کہ میں ایک گھنٹے تک گاڑی میں بیٹھا رہا عدالت پیش ہونے کیلئے انتطار کرتا رہا، میری پارٹی کا نام ہی انصاف کے نام پر ہے، میں عدالتوں کا مکمل احترام کرتا ہوں۔
اس سے قبل عمران خان نے اپنی گفتگو میں کہا تھا کہ عدالتوں کا احترام کرتا ہوں، آج عدالت میں پیش ہو رہا ہوں، جیل بھرو تحریک سے پیچھے نہیں ہٹوں گا، ہمیشہ عدالت نے جب بھی بلایا پیش ہوا، سکیورٹی فراہم کرنا حکومت اور اداروں کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے مزید کہا ملک میں ظلم اور ناانصافیاں ہو رہی ہیں عدالت کو اس کا بھی نوٹس لینا چاہیے، ہم حق و سچ کی آواز بلند کرتے رہیں گے، واضح رہے لاہور ہائی کورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف کو حفاظتی ضمانت پر دستخط کی تصدیق کیلئے آج 5 بجے تک پیش ہونے کی آخری مہلت دی تھی۔