ٹوئٹر پر آئندہ ہفتے سے بلیو ٹک والے اکاؤنٹس سے 8 ڈالرز (1781 پاکستانی روپے) ماہانہ وصول کرنے کے پروگرام کا آغاز ہوسکتا ہے۔
یہ بات بلومبرگ نے ایک رپورٹ میں بتائی۔
رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ اکاؤنٹس پر بلیو چیک مارک برقرار رکھنے کے لیے 8 ڈالر کے سبسکرپشن پلان پر عملدرآمد 8
اس وقت جو اکاؤنٹس ویری فائیڈ ہیں ان کو ماہانہ سبسکرپشن کے پروگرام کا حصہ بننے کے لیے چند ماہ کی مہلت دی جائے گی اور اگر وہ سبسکرپشن پروگرام کا حصہ نہ بنے تو ان کے اکاؤنٹ بلیو ٹک سے محروم ہوجائیں گے۔
اس کے ساتھ ساتھ ٹوئٹر بلیو سبسکرپشن (5 ڈالرز ماہانہ کی سروس) میں دستیاب ایڈٹ فیچر تمام صارفین کو مفت فراہم کیا جارہا ہے اور اس پر عملدرآمد رواں ہفتے سے ہی شروع ہوسکتا ہے۔
نومبر سے شروع ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب بلومبرگ کی ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر کے 50 فیصد عملے کو فارغ کیا جارہا ہے۔
اس وقت ٹوئٹر کے ملازمین کی تعداد 7500 ہے جس کو 3700 کردیا جائے گا جبکہ گھروں سے کام کرنے والے ملازمین کو دفاتر میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ 28 اکتوبر کو ٹوئٹر کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد سے ایلون مسک نے پلیٹ فارم میں تبدیلیاں لانے کا عمل شروع کردیا تھا۔
سب سے پہلے انہوں نے اہم عہدیداران کو برطرف کیا جبکہ مواد کی جانچ پڑتال کے لیے نئی کونسل کے قیام کا عندیہ دیا۔
اسی طرح بلیو ٹک کی ماہانہ فیس بھی پلیٹ فارم میں کی جانے والی تبدیلیوں کا حصہ ہے تاکہ کمپنی کی آمدنی میں اضافہ کیا جاسکے۔
ٹوئٹر کی جانب سے اب تک اکاؤنٹس کو مفت ویری فائیڈ کیا جارہا تھا جس کا مقصد یہ ظاہر کرنا تھا کہ یہ مستند اکاؤنٹ ہے۔
مگر ایلون مسک نے ویری فائیڈ اکاؤنٹس کے لیے یکم نومبر کو 8 ڈالرز کے سبسکرپشن پلان کا عندیہ دیا تھا۔