نیروبی(اے ون نیوز)مشرقی کینیا میں 21 کے بعد مزید ایسی 26 لاشیں ملی ہیں جن کی موت کی وجہ اختیاری تادم مرگ فاقہ کشی بنی اور یہ تمام 47 افراد ایک چرچ سے وابستہ تھے اور روحانی درجات کے لیے مرتے دم تک فاقہ کشی پر عمل پیرا تھے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مشرقی کینیا میں مالندی کے علاقے میں چند افراد کی مرتے دم فاقہ کشی کے باعث ہلاکت پر شروع ہونے والی تفتیش کے دوران اب تک 47 لاشیں برآمد ہوچکی ہیں۔
لاشوں کے پوسٹ مارٹم میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ افراد مرتے دم تک کئی دنوں سے مکمل فاقہ کشی پر تھے۔ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اس علاقے میں واقع ایک چرچ سے وابستہ فرقہ رہائشیوں کو تادم مرگ فاقہ کشی کی ترغیب دے رہا تھا۔
ان کی تبلیغ سے متاثر ہوکر تادم مرگ فاقہ کشی کرنے والوں کی لاشوں کو قریبی قبرستان میں دفن بھی کیا گیا تھا جس پر مزید قبروں کی کھدائی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ ایک قبر سے ایک ہی خاندان کے 5 افرادکی لاشیں بھی ملی ہیں۔
مقامی میڈیا کےمطابق پولیس نے چرچ کے سربراہ کو گرفتاری کے بعد ضمانت پر رہا کردیا تاہم اس کے 6 ساتھی اب بھی پولیس کی حراست میں ہیں۔