گوجرانوالہ(اے ون نیوز)دوستوں کو اغوا برائے تاوان کا ڈراما رچانا مہنگا پڑ گیا، کارروائی کے دوران پولیس فائرنگ سے ایک دوست ہلاک ہوگیا۔
تھانہ گکھڑ کی حدود میں 3 دوستوں نے اغوا برائے تاوان کا ڈراما رچایا، جس کا انجام خوفناک ثابت ہوا۔ پولیس کے مطابق ملزم داؤد اور زیدی نے تیسرے دوست احمد کو اغوا کرکے 5 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔
ملزمان نے تاوان کی رقم 5 لاکھ روپے مغوی احمد کے ورثا سے ایمن آباد کے قریب منگوائی، اس دوران پولیس کی جانب سے ملزمان کا تعاقب کیا جاتا رہا۔ تاوان کی رقم وصول کرنے کے بعد ملزمان فرار ہونے لگے تو پولیس نے فائرنگ کردی، جس کی زد میں آکر واردات کرنے والوں میں شامل ایک لڑکا ہلاک ہوگیا۔
مغوی احمد کے ہلاک ہونے والے دوست کی شناخت داؤد کے نام سے ہوئی، جو اغوا برائے تاوان کے ڈرامے میں شامل تھا۔ مغوی اور ملزمان نے مل کر گھر والوں سے 5 لاکھ روپے کی خاطر اغوا کا ڈراما رچایا تھا۔
واقعے کے حوالے سے تھانہ گکھڑ میں اغوا کا مقدمہ درج تھا۔ پولیس حکام کے مطابق واقعے کی انکوائری ایس ایس پی انویسٹی گیشن کررہے ہیں، تاہم پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بچے کے لواحقین جو درخواست دیں گے، اس کے مطابق مقدمہ درج کیا جائے گا۔
دریں اثنا مقتول داؤد کے والد کی درخواست پر 4 پولیس اہل کاروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ گوجرانوالہ پولیس کے مطابق تھانہ ایمن آباد میں درج مقدمے میں اے ایس آئی شہریار گل، نعیم بٹ اور 2 کانسٹیبل شامل ہیں۔مقتول کے والد نے ایف آئی آر میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ پولیس اہل کاروں نے جان بوجھ کر میرے بیٹے کو قتل کیا۔
ترجمان پولیس کے مطابق ایمن آباد کے قریب رقم وصول کر کے جاتے ہوئے داؤد نامی نوجوان پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق ہوگیا تھا۔ مقتول اور زیدی نے اپنے دوست احمد کو اغوا کرنے کا ڈراما رچا کر تاوان مانگا۔ 5 لاکھ وصول کرکے فرار ہورہے تھے کہ پولیس نے فائرنگ کردی۔