لاہور(اے ون نیوز) اسلام آباد پولیس نے صدر تحریک انصاف اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کو ایک بار پھر گرفتار کر لیا۔
ذرائع کے مطابق چودھری پرویز الہٰی کو 3 ایم پی او کے تحت اسلام آباد پولیس نے ظہور الہٰی روڈ سے گرفتار کیا، وفاقی پولیس چودھری پرویز الہٰی کو گرفتار کرکے اسلام آباد روانہ ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں…لاہور ہائیکورٹ کا چودھری پرویز الہٰی کو رہا کرنے کاحکم
سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی اسلام آباد منتقلی خصوصی ہیلی کاپٹر کے ذریعے کی جا رہی ہے، چودھری پرویز الہٰی کو اڈالہ جیل میں 3 ایم پی او کے تحت بند کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں…لاہور میں نوجوان کی منگیتر سے جنسی زیادتی
چودھری پرویز الہٰی کی گرفتاری کے بعد وکلا کی بڑی تعداد لاہور ہائیکورٹ پہنچ گئی، سابق وزیراعلیٰ کے وکلا جسٹس امجد رفیق کی عدالت میں جمع ہو گئے، وکلا توہین عدالت اور حبس بے جا کی درخواست دائر کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں…سپریم کورٹ،پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنیکا کیس سماعت کیلئے مقرر
قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی نیب گرفتاری کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، دوران سماعت عدالت نے نیب کو چودھری پرویز الہٰی کو ایک گھنٹے میں پیش کرنے کا حکم دیا۔
سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ نے چودھری پرویز الہٰی کو رہا کرنے اور مزید کسی بھی کیس میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیں…الیکشن کمیشن کا نئی حلقہ بندیاں 30 نومبر تک مکمل کرنے کا فیصلہ
سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کی دوبارہ گرفتاری کے معاملے پر نیب اور پولیس اہلکار گتھم گتھا ہوگئے۔
لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے چودھری پرویز الہٰی کی رہائی کا حکم ملنے کے بعد نیب نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو دوبارہ گرفتار کرنے سے انکار کر دیا جبکہ پولیس افسران پرویز الہٰی کی دوبارہ گرفتاری کیلئے نیب ٹیم کی منت سماجت کرتے رہے۔
اس موقع پر نیب کی جانب سے انکار پر پولیس اور نیب کے اہلکار آپس میں الجھ پڑے، نیب آفیسر کا کہنا تھا کہ پولیس کی وجہ سے گالیاں ہم نہیں سن سکتے۔
بعد ازاں نیب آفیسر کی ہدایت پر نیب ٹیم کے افسران و اہلکار لاہور ہائیکورٹ سے روانہ ہوگئے۔