پنجاب کے شہر مظفر گڑھ میں سفاک ملزم نے 2 بچوں کو ذبح کرکے گوشت تقسیم کردیا۔
ہوا کچھ یوں کہ پہلے مظفرگڑھ کے علاقے خان گڑھ میں3 بچوں کو اغوا کیا گیا، 8 دسمبر کو اغوا کیے جانے والوں میں 7 سالہ علی حسن، اس کی ڈیڑھ سالہ بہن حفظہ اور ان کا 3 سالہ کزن عبداللّٰہ شامل تھا،واردات کے بعد تھانہ خان گڑھ پولیس نےمقدمہ درج کیا اور معاملے کی روایتی تفتیش میں مصروف رہی۔
اہل علاقہ کی نشاندہی پر پولیس نے 11 دسمبر کو ملزم بلال کو ایک ڈیرے سے گرفتار کرکے 7 سالہ علی حسن کو بازیاب کروالیا۔ ملزم نے گرفتاری کے بعد بھی 3 روز تک دو دیگر مغوی بچوں سے متعلق کچھ نہ بتایا۔پھر یوں ہوا کہ بازیاب ہونے والے 7 سالہ علی حسن کو تین روز بعد ہوش آیا تو اس کی نشاندہی پر ڈیڑھ سالہ حفظہ اور 3 سالہ عبداللّٰہ کی تلاش کے لیے آپریشن شروع کیا گیا تھا۔
پہلے مظفرگڑھ کے علاقے خان گڑھ میں3 بچوں کو اغوا کیا گیا، 8 دسمبر کو اغوا کیے جانے والوں میں 7 سالہ علی حسن، اس کی ڈیڑھ سالہ بہن حفظہ اور ان کا 3 سالہ کزن عبداللّٰہ شامل تھا،واردات کے بعد تھانہ خان گڑھ پولیس نےمقدمہ درج کیا اور معاملے کی روایتی تفتیش میں مصروف رہی۔
کھیت سے تین سالہ عبداللہ کی کھوپڑی اور چھری مل گئی ہے ،جبکہ ایک بچی حفظہ لاپتہ ہے ،بازیاب ہونے والے بچے کے مطابق عبداللہ کو پکا کر کھایا گیا بلکہ اس کا گوشت دربار پر تقسیم بھی کیا گیا۔
ملزم بلال ڈی ایچ کیو مظفر آباد میں زیر علاج ہے،اور پولیس کے سامنے بیان دیتے ہوئے بے ہوش ہو جاتا ہے۔
دوسری جانب پولیس کے مطابق ملزم بلال نے گرفتاری کے بعد سے تحقیقات میں تاحال کچھ نہیں بتایا۔