
تل ابیب(اے ون نیوز)غزہ کے لیے امدادی سامان لے جانے والے ’’گلوبل صمود فلوٹیلا‘‘ کے گرفتار کارکنان نے اسرائیل کے انتہا پسند قومی سلامتی کے وزیر اتمر بن گویر کے سامنے فلسطین کے حق میں فلک شگاف نعرے لگادئیے جس سے موقع پر موجود سکیورٹی اہلکار بھی حیران رہ گئے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر بن گویر ایک حراستی مرکز کے دورے پر پہنچے جہاں بدھ کے روز غزہ کے ساحل کے قریب بین الاقوامی پانیوں سے گرفتار کیے گئے غیر ملکی کارکنوں کو رکھا گیا تھا۔ یہ کارکنان مختلف ممالک سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ اسرائیلی محاصرے میں گھرے غزہ کے شہریوں کے لیے انسانی امداد پہنچانے کے مشن پر روانہ ہوئے تھے۔
رپورٹس کے مطابق بن گویر نے قیدیوں کے سامنے اشتعال انگیز رویہ اختیار کیا، ان پر طنز کیا اور انہیں ’’دہشت گرد‘‘ قرار دیا۔ اسرائیلی وزیر نے کارکنان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، ’’یہ ہیں فلوٹیلا کے دہشت گرد، قاتلوں کے حامی!‘‘ بن گویر نے مزید کہا کہ ان کے جہاز بدنظمی کا شکار تھے اور وہ ’’حقیقی انسانی خدمت‘‘ کے بجائے ’’سیاسی ڈرامہ‘‘ کرنے آئے تھے۔
آئندہ 24 گھنٹے انتہائی اہم تاہم اس موقع پر گرفتار کارکنان نے بن گویر کی باتوں کا پرزور جواب دیا۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کئی کارکنان نے بلند آواز میں ’’فلسطین زندہ باد‘‘ اور ’’غزہ کو آزادی دو‘‘ کے نعرے لگائے، جس پر اسرائیلی وزیر غصے میں وہاں سے چلے گئے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکام نے فلوٹیلا کے متعدد جہازوں کو بین الاقوامی پانیوں میں روکا تھا، حالانکہ بین الاقوامی قانون کے تحت انسانی امداد لے جانے والے جہازوں پر اس طرح کی کارروائی غیر قانونی سمجھی جاتی ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں کہ اسرائیل نے غزہ کے لیے امدادی قافلوں کو روکا ہو۔
اس سے قبل بھی 2010 میں "مرمرہ فلوٹیلا” پر اسرائیلی فورسز کے حملے میں 10 کارکنان جاں بحق ہوئے تھے، جس کے بعد عالمی سطح پر اسرائیل کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔