
تل ابیب(اے ون نیوز)اسرائیل نے روایتی ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے سربراہ محمد یحییٰ السنوار اور ان کے بھائی محمد السنوار کی لاشیں واپس نہیں کی جائیں گی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی حکام نے میڈیا کو بتایا کہ سنوار برادران کی لاشوں کی واپسی کسی صورت ممکن نہیں۔ یہ معاملہ قیدیوں کے تبادلے میں شامل نہیں ہے۔
یہ بات ایک اسرائیلی ذریعے نے عبرانی میڈیا کو بتائی، جو اس وقت غزہ پر جاری مذاکرات سے واقف ہیں۔
یاد رہے کہ غزہ کے فلسطینی اپنے ہر دلعزیز دلیر رہنما اور بہادر سپاہی یحییٰ السنوار کو ان کے شایان شان انداز اور پوری تکریم کے ساتھ سرزمین مقدس میں سپرخاک کرنا چاہتے ہیں۔
دوسری جانب حماس نے واضح کیا ہے کہ صرف عام قیدیوں کی نہیں بلکہ اعلیٰ سطحی فلسطینی رہنماؤں کی رہائی بھی معاہدے میں شامل ہونا ضروری ہے۔
مصری مذاکراتی ذرائع کے مطابق حماس نے کئی معروف فلسطینی قیدیوں کے نام براہِ راست فہرست میں شامل کیے ہیں۔
حماس نے جن نمایاں افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے، اُن میں عبداللہ برغوثی اور مروان برغوثی بھی شامل ہیں جو حماس کے اعلیٰ کمانڈر ہیں اور اس وقت اسرائیلی جیل میں عمر قید کاٹ رہے ہیں۔
ان کے علاوہ حسن سلامہ، احمد سادات، ابراہیم حامد، عباس السید کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
جس کے جواب میں اسرائیل نے مروان برغوثی کی رہائی کرنے سے انکار کردیا جب کہ یحییٰ سنوار اور محمد سنوار کی لاشوں کی واپسی مسترد کرچکا ہے۔
ادھر حماس نے واضح کیا ہے کہ اگر جنگ بندی معاہدے کو پائیدار بنانا ہے، تو بڑی شخصیات کی رہائی لازمی شرط ہوگی۔