
لندن(اے ون نیوز)برطانیہ میں نئے امیگریشن نظام کے نفاذ کے لیے ہوم آفس کی طرف سے مسافروں کو تبدیلیوں سے آگاہ کرنے کے لیے معلوماتی مہم شروع کر دی ہے۔
نئے نظام کے تحت برطانوی مسافروں کو اپنے فنگر پرنٹس کا اندراج کرنا ہو گا جبکہ یورپی یونین میں پہلے داخلے پر ان کی تصویر لی جائے گی۔
ہر کراسنگ پر بائیومیٹرک بھی چیک کیا جائے گا، متضاد دستی چیکس کی وجہ سے قوانین کو بڑے پیمانے پر نافذ نہیں کیا گیا تاہم معلوماتی مہم کے ذریعے لوگوں کو ذہنی طو رپر تیار کیا جا رہا ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق برطانوی شہریوں پر 10 سال کے لیے چھٹی والے گھروں پر پابندی لگائی جا سکتی ہے اور یورپی یونین کے 90 دن کے اصول کی خلاف ورزی کرنے پر بھاری جرمانے عائد کیے جا سکتے ہیں کیونکہ ممکنہ طور پر نیا کریک ڈاؤن نافذ ہونے جا رہا ہے۔
یورپ میں برطانوی ہالیڈے ہوم مالکان کو ایک بڑے کریک ڈاؤن کا سامنا ہے کیونکہ برسلز سرحدی چیکنگ کو سخت کرنے اور بریگزٹ کے بعد سفری حدود کو سخت نافذ کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔
یورپی یونین نے رکن ممالک کو ہدایت کی ہے کہ وہ 90 سے 180 دن کے اصول کو سختی کے ساتھ لاگو کریں، زیادہ قیام کرنے والے برطانوی شہریوں کو 87 سو پاؤنڈ تک بھاری جرمانے اور 10 سال تک داخلے پر پابندی جیسی سزاؤں کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔