
نیو یارک(اے ون نیوز)جون 2023 میں ٹائی ٹینک کے ملبے کی جانب سفر کرتے ہوئے بحر اوقیانوس کے گہرے پانیوں میں دباؤ کے باعث تباہ ہونے والی ٹائٹن آبدوز کے بارے میں امریکا نے حتمی تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی ہے۔
نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (این ٹی ایس بی) کی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ٹائی ٹینک کے سفر کے دوران ٹائٹن میں ہونے والا دھماکا ناقص انجینئرنگ کے باعث ہوا۔
این ٹی ایس بی کی حتمی رپورٹ میں جون 2023 کو پیش آنے والے حادثے کی وجہ پر روشنی ڈالی گئی جس میں پاکستانی بزنس مین شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان سمیت 5 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ٹائٹن کو بنانے والی کمپنی اوشین گیٹ نے اس سفر سے قبل اپنی تجرباتی آبدوز کی مناسب طریقے سے آزمائش نہیں کی تھی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ یہ کمپنی آبدوز کی حقیقی پائیداری سے واقف ہی نہیں تھی۔
اس حادثے میں اوشین گیٹ کے بانی اور چیف ایگزیکٹو اسٹوکٹن رش بھی ہلاک ہوگئے تھے۔
اس کے علاوہ فرانس سے تعلق رکھنے والے بحری مہم جو پال ہنری، برطانوی مہم جو Hamish Harding اور 2 پاکستانیوں کی ہلاکت بھی اس حادثے میں ہوئی۔
این ٹی ایس ٹی بی کی رپورٹ کے مطابق ٹائٹن کی ناقص انجینئرنگ اسے تیار کرنے کے لیے استعمال ہونے والے کاربن فائبر کا نتیجہ تھی جو ضروری مضبوطی اور پائیداری کی شرائط کو پورا کرنے میں ناکام رہا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اوشین گیٹ نے ایمرجنسی ردعمل کے حوالے سے حفاظتی اصولوں پر بھی عملدرآمد نہیں کیا اور اسے تباہ ہونے کے بعد اس صورت میں جلد ڈھونڈا جاسکتا تھا، اگر کمپنی نے تمام پروٹوکولز کی پابندی کی ہوتی، جس سے وقت اور وسائل بچانے میں مدد ملتی، البتہ لوگوں کو بچانا ممکن نہیں ہوتا۔
رپورٹ میں کمپنی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بتایا گیا کہ اس کے ایک سابق ملازم نے دھماکے سے قبل کوسٹ گارڈ قوانین کی خلاف ورزیوں کا سوال اٹھایا تھا، مگر کمپنی کے چیف ایگزیکٹو نے کہا کہ ‘اگر کوسٹ گارڈ مسئلہ بنے تو میں ایک کانگریس مین کو خرید لوں گا اور انہیں چپ ہونا پڑے گا’۔
این ٹی ایس بی کی رپورٹ اگست 2025 میں یو ایس کوسٹ گارڈ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ سے مطابقت رکھتی ہے۔
کوسٹ گارڈ رپورٹ میں آبدوز ٹائٹن کے حفاظتی معیار کو انتہائی ناقص قرار دیا گیا تھا۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ آبدوز کے انسپکشن میں مجرمانہ غفلت برتی گئی اور انتظامی امور میں مجرمانہ غفلت اس کی تباہی کا باعث بنی۔
امریکی کوسٹ گارڈ کی رپورٹ کے مطابق آبدوز کی دیکھ بال، جانچ اور حفاظت کے لیے بنائے گئے انجینئرنگ پروٹوکول پر عمل نہيں کیا گيا ۔
این ٹی ایس بی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ چھوٹی آبدوزوں جیسے ٹائٹن کے حوالے سے موجودہ قوانین ناکافی ہیں اور ان سے اوشین گیٹ کو غیر محفوظ طریقے سے ٹائٹن کو چلانے میں مدد ملی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ کوسٹ گارڈ ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دے کر اس حوالے سے قوانین کو بہتر بنائے۔
خیال رہے کہ 1912 میں تباہ ہونے والے مسافر بردار بحری جہاز ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کے لیے جانے والی آبدوز ٹائٹن 18 جون 2023 کو بحر اوقیانوس میں لاپتہ ہوئی تھی۔
بدقسمت آبدوز میں 2 پاکستانیوں سمیت 5 مسافر سوار تھے جو اس سانحے میں بچ نہیں سکے تھے۔
ان مسافروں نے بحر اوقیانوس کی گہرائی میں موجود ٹائی ٹینک کے ملبے کو دیکھنے کے لیے ڈھائی لاکھ ڈالرز فی کس دیے تھے۔
اس آبدوز کو فائبر اور titanium سے تیار کیا گیا تھا جسے چلانے کے لیے ویڈیو گیم کنٹرولر کو استعمال کیا جاتا تھا۔
اپنے سفر کے آغاز میں ہی یہ لاپتہ ہوگئی تھی اور 22 جون کو اس کے تباہ ہونے کی سرکاری تصدیق کی گئی اور وہاں سے کچھ انسانی باقیات کو بھی نکالا گیا تھا۔