
کراچی (اے ون نیوز )پاکستان میں پیسے کے نشے میں دھت افراد کے نوکری پیشہ اور متوسط طبقے پر مظالم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں اور آئے روز کوئی نہ کوئی ویڈیو منظر عام پر آتی رہتی ہے لیکن پولیس خاموش تماشائی بنی رہتی ہے جس سے انصاف کے نظام پر سنجیدہ سوالات اٹھتے رہتے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق ایسا ہی ایک واقعہ ڈیفنس کے فیز 6 میں پیش آیا جہاں بائیک کی ٹکر گاڑی سے ہونے پر مارکیٹنگ کمپنی اور میڈیا ہاؤس ’’BIONIC‘‘ کے مالک سلمان فاروقی کا فرعونیت بھرا روپ دیکھنے کو ملا، اس شخص نے نہ صرف موٹر سائیکل والے کو اپنی گاڑی میں بٹھا کر تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ ساتھ کھڑی خاتون ہاتھ جوڑ کر معافی مانگتی رہی لیکن اس شخص کو نہ تو پولیس کا ڈر تھا نہ ہی عدالت کا ۔بلکہ اس نے خود کو ہی قانون اور عدالت کا درجہ دیتے ہوئے فوری وقت پر سزا سنادی ۔
پولیس کی جانب سے اب تک کوئی نوٹس نہیں لیا گیااور اس غریب کی فریاد کو نظر انداز کرتے ہوئے قانون کے اندھیروں میں دفنا دیا جائے گا ۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بااثر شخصیت تاحال آزاد ہے لیکن ان کے گارڈ اور ڈرائیور کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔