اہم خبریںپاکستانتازہ ترینتجارت

میٹر ریڈر کی تاخیر سے صارف پروٹیکٹڈ کٹیگری سے کیسے محروم ہوتا ہے؟

لاہور(اے ون نیوز)بجلی کے بل اُس ریڈنگ کی بنیاد پر بنائے جاتے ہیں جو بجلی کمپنی کا میٹر ریڈر آپ کے گھر، اپارٹمنٹ یا فیکٹری کے باہر لگے بجلی میٹر سے نوٹ کرتا ہے۔

پروٹیکٹڈ کیٹیگری کے صارف کو 200 یونٹ تک کی بجلی 14 روپے 16 پیسے کی پڑتی ہے لیکن اگر میٹر ریڈر مقررہ وقت میں وہ ریڈنگ نہ لے تو یونٹ کی تعداد 200 سے زیادہ ہوجاتی ہے، یعنی میٹر ریڈر کی تاخیر صارف کا پروٹیکٹڈ کیٹیگری کا حق ختم کردیتی ہے۔

پروٹیکٹڈ کٹیگری سے نکلتے ہی صارف کو 14 روپے 16 پیسے والی بجلی اب 34 روپے 26 پیسے میں پڑے گی۔ مزید نقصان یہ کہ ایک بار نان پروٹیکٹڈ کٹیگری میں جانے کے بعد دوبارہ پروٹیکٹڈ کٹیگری میں آنے کے لیے 6 ماہ درکار ہوں گے، یعنی مسلسل 6 ماہ تک صارف کا بل 200 یونٹس سےکم رہا تو وہ دوبارہ پروٹیکٹڈ کٹیگری میں شامل ہو سکے گا۔

اس طرح صارف جس سلیب میں بھی ہو، میٹر ریڈر کی غفلت یا جان بوجھ کر کی گئی ہیرا پھیری صارف کو اگلے سلیب میں لے جاتی ہے اور اگلے سلیب کا ریٹ پچھلے سلیب سے زیادہ ہونے پر بل بھی کئی ہزار روپے بڑھ جاتا ہے۔

لیکن اب آپ کو میٹر ریڈر کے تاخیر سے آنے یا ہیرا پھیری سے پریشان ہونےکی ضرورت نہیں کیوں کہ حکومت نے بجلی بلوں میں شفافیت کےلیے ’پاور اسمارٹ‘ ایپ متعارف کرادی۔

پاورڈویژن نے ’اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ‘ کے تحت پاور اسمارٹ ایپ متعارف کرادی ہے، یعنی اب صارفین میٹر ریڈنگ کی مقررہ تاریخ پر میٹر کی تصویر لےکر ایپ پر اپلوڈ کریں گے اور اسی ریڈنگ کی بنیاد پر ان کا ماہانہ بل جاری کیا جائے گا۔

صارف مقررہ دن پر ریڈنگ فراہم کردیں تو اس کے بعد میٹر ریڈر کی ریڈنگ کو ترجیح نہیں دی جائے گی اور صرف صارف کی فراہم کردہ ریڈنگ ہی فیڈ کی جائے گی۔

اس ایپ سے صارفین نہ صرف اپنے بل پر نظر رکھ سکیں گے بلکہ وہ ریڈنگ کا عمل بھی مانیٹر کرسکیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button