اہم خبریںتازہ تریندنیا

یمن کے ساحل کے قریب کشتی الٹنے سے 27 تارکین وطن ہلاک، 100 سے زائد لاپتہ

عدن (اے ون نیوز)یمن کے جنوبی صوبے ابین کے ساحل کے قریب ایک کشتی الٹنے کے باعث کم از کم 27 تارکین وطن ہلاک ہو گئے جبکہ 100 سے زائد لاپتہ ہیں۔ سیکیورٹی ذرائع نے اتوار کے روز فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو اس واقعے کی تصدیق کی۔

ایک سیکیورٹی ذریعے نے بتایا”اس وقت تک 27 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے اور ان کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، جبکہ دیگر کی تلاش جاری ہے۔”

دوسرے ذریعے کے مطابق کشتی میں تقریباً 150 افراد سوار تھے، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق ایتھوپیا کی اورومو نسل سے تھا۔

ابین صوبے کی سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ "سیکیورٹی فورسز اس وقت ایک بڑے ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں تاکہ ڈوبنے والے ایتھوپین تارکین وطن کی لاشیں نکالی جا سکیں، جو غیرقانونی طور پر یمنی ساحل پر داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔”

بیان کے مطابق مختلف ساحلی علاقوں سے لاشیں ملی ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اب بھی کئی افراد سمندر میں لاپتہ ہیں۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کشتی ابین کے ساحل کی جانب جا رہی تھی، اور یہ علاقہ اکثر انسانی اسمگلنگ کی سرگرمیوں کا مرکز رہتا ہے۔

یمن میں 2014 سے جاری خانہ جنگی کے باوجود، خاص طور پر ایتھوپیا جیسے افریقی ممالک سے غیر قانونی ہجرت کا سلسلہ جاری ہے۔ مہاجرین زیادہ تر باب المندب کی آبی گزرگاہ عبور کرتے ہیں، جو جیبوتی کو یمن سے جوڑتی ہے اور سمندری تجارت کے ساتھ ساتھ انسانی اسمگلنگ کے لیے بھی استعمال ہوتی ہے۔

اقوام متحدہ کی انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (IOM) کے مطابق، یمن میں ہزاروں مہاجرین پھنسے ہوئے ہیں، جہاں وہ مختلف قسم کے استحصال، تشدد اور بدسلوکی کا شکار ہوتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button