لاہور(اے ون نیوز)امیر بالاج ٹیپو قتل کیس میں پولیس کو اہم شواہد حاصل ہوگئے جبکہ حملے کی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی جس میں ملزم کو فائرنگ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق قتل کی رات تعریف بٹ عرف طیفی بٹ کراچی سے بیرون ملک چلا گیا جبکہ ملزم مظفر 22 سال سے طیفی بٹ کا ذاتی مالشیا نکلا۔ قتل کی رات گوگی بٹ لاہور میں ہی موجود تھا اور پولیس نے گوگی بٹ کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے بھی مارے۔
ملزم مظفر کی تیسری بیوی نے لاش کے حصول کے لیے پولیس سے رابطہ کیا۔ ملزم مظفر کی بیوی نے پولیس کو کیس کے حوالے سے کافی معلومات فراہم کیں جس سے قتل کیس کو حل کرنے میں مدد مل رہی ہے۔
امیر بالاج قتل کیس کی تفتیش مقامی پولیس چوہنگ کے پاس ہے اور سی آئی اے پولیس تفتیش میں معاونت کر رہی ہے۔ پویس ذرائع کے مطابق ملزم کا پستول کس کے پاس ہے پولیس کو پتہ نہ چل سکا، آلہ قتل موقع پر ہی کسی نے غائب کر دیا۔
دوسری جانب، قتل کی تفتیش سی آئی اے پولیس کو دینے کے لیے درخواست جمع کرا دی گئی، تفتیش تبدیلی کی درخواست مقدمے کی مدعی معصب بالاج نے جمع کروائی۔ تفتیش تبدیلی بورڈ میں سی آئی اے کو تفتیش دیے جانے کا امکان ہے۔
امیر بالاج کو قتل کرنے والے ملزم مظفر حسین کا اسلحہ لائسنس بھی منظر عام پر آگیا ہے، ملزم مظفر حسین نے شاٹ گن کا لائسنس حاصل کر رکھا تھا۔
منظر عام پر آنے والی حملے کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ امیر بالاج پر فائرنگ شادی کی تقریب سے باہر نکلتے ہوئے کی گئی، حملے کے وقت لوگ امیر بالاج کے ساتھ سیلفیاں بنانے میں مصروف تھے۔
حملہ آور نے امیر بالاج کے بالکل ساتھ آکر پستول کا برسٹ فائر کیا اور فائرنگ ہوتے ہی بھگدڑ مچ گئی۔