اسلام آباد(اے ون نیوز)وفاقی حکومت نے چیف جسٹس آف پاکستان کی مدت ملازمت 3 سال کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان کی مدت ملازمت 3 سال کرنے پر غور شروع کردیا گیا، چیف جسٹس کی مدت ملازمت 3 سال کرنے پر فیصلہ ہوا تو ترمیم لائی جائے گی،اس سے پہلے چیف جسٹس کی مدت ملازمت کا تقرر عمر کے لحاظ سے طے ہے۔
چیف جسٹس پاکستان کی مدت ملازمت 3 سال کرنے کیلئے آئینی کمیٹی نے تیاری شروع کردی ہے۔سینیٹ الیکشن کے بعد مدت ملازمت پر فیصلہ ہونے کے بعد آئینی ترمیم لائی جائے گی۔ دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس نے 25 مارچ 2024 کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ معزز جج صاحبان کی جانب سے لکھے گئے خط کے مندرجات پر تفصیلی غور کیا۔
اعلامیہ کے مطابق اجلاس کو بتایاگیا کہ سپریم کورٹ کے فل کورٹ اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی وزیر اعظم سے ملاقات میں انکوائری کمیشن کی تشکیل تجویز ہوئی تھی۔ وفاقی کابینہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ جج صاحبان کے خط پر انکوائری کمیشن کی تشکیل کی منظوری دیتے ہوئے سابق چیف جسٹس پاکستان تصدق حسین جیلانی کو انکوائری کمیشن کا سربراہ نامزد کردیا۔
وفاقی کابینہ نے انکوائری کمیشن کی شرائط کار (ٹی اوآرز) کی بھی منظوری دی۔ ٹی۔او۔آرز کے مطابق انکوائری کمیشن معزز جج صاحبان کے خط میں عائد کردہ الزامات کی مکمل چھان بین کرے گا اور تعین کرے گا کہ یہ الزامات درست ہیں یا نہیں۔ انکوائری کمیشن تعین کرے گا کہ کوئی اہلکار براہ راست مداخلت میں ملوث تھا کمیشن اپنی تحقیق میں سامنے آنے والے حقائق کی بنیاد پر کسی ایجنسی، محکمے یا حکومتی ادارے کے خلاف کارروائی تجویز کرے گا۔ کمیشن کو یہ بھی اختیار ہوگا کہ وہ انکوائری کے دوران ضروری سمجھے تو کسی اور معاملے کی بھی جانچ کرسکے گا۔ کابینہ کے اجلاس نے معزز چھ جج صاحبان کے خط میں ایگزیکٹو کی مداخلت کے الزام کی نفی کرتے ہوئے اسے نامناسب قرار دیا۔