مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے باعث پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات میں تلخی آئی۔
انہوں نے کہا کہ اقتدار میں آ کر انسانیت پر ڈاکہ ڈالنے والوں کے خلاف سخت احتساب کریں گے، معیشت کی بہتری کے نعرے ضرور لگائے گئے لیکن ہم پیچھے گئے ہیں، ہم کب تک غلط فیصلے کرتے رہیں گے، غلط فیصلے کبھی بہتر نتائج نہیں دے سکتے۔
سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا تھا کہ چاہے عوام ہو یا سیاست دان کوئی بھی ابھی تک ذمہ داری نہیں نبھا رہا، پاکستان تنزلی کی انتہا پر ہے، کہیں تو خرابی ہے، ہمارے ملک میں ڈاکو طاقتور اور پولیس کمزور ہے۔
انہوں نے کہا کہ منصب اور حلف کا تقاضا ہے کہ حکمران عوام کی خدمت کریں، سیاستدان الیکشن کے بعد عوامی مسائل حل کرنے کا وعدہ بھول جاتے ہیں، ہمیں خیبرپختونخوا میں حکومت ملی تو جانوروں اور درختوں کیلئے بھی قانون سازی کی۔
لاڑکانہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ خوشی اور سعادت کی بات ہے کہ لاڑکانہ اور شہدادکوٹ کے کارکنان سے ملاقات ہو رہی ہے۔
سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک کو آئین اور قانون کے بغیر نہیں چلایا جا سکتا، خطے کے ممالک ہم سے بہت آگے نکل چکے ہیں۔