اسرائیل کی جانب سے عارضی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کے دوسرے گروپ کی رہائی مؤخر کردی۔
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اسرائیل معاہدے کی پاسداری نہیں کر رہا، اس لیے فوری طور پر یرغمالیوں کے دوسرے گروپ کی رہائی مؤخر کر رہے ہیں۔
القسام بریگیڈز کے مطابق یرغمالیوں کے دوسرے گروپ کی رہائی اس وقت تک نہیں ہوگی جب تک اسرائیل شمالی غزہ کی پٹی میں امدادی ٹرکوں کے داخلے سے متعلق معاہدے کی شرائط پر عمل نہیں کرتا۔
القسام بریگیڈز کا کہنا ہےکہ اسرائیل کو امدادی ٹرکوں کے داخلے سے متعلق معاہدے کی شرائط پر عمل کرنا ہوگا اور معاہدےکے تحت رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں میں سینیئر قیدیوں کو شامل کرنا ہوگا۔
دوسری جانب یرغمالیوں کے دوسرے گروپ کی رہائی مؤخر کرنے پر اسرائیل نے حماس کو دھمکی دی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے دھمکی دی گئی ہےکہ حماس نصف شب تک یرغمالیوں کو رہا کرے یا حملوں کے لیے تیار ہوجائے۔
خیال رہے کہ عارضی جنگ بندی معاہدے کے تحت حماس کو آج 14 یرغمالیوں کو رہا کرنا تھا۔
گزشتہ روز القسام بریگیڈ ز نے 7 اکتوبر کو یرغمال بنائے گئے 24 یرغمالیوں کو رہا کیا تھا جب کہ جواب میں اسرائیل نے اپنی جیلوں میں قید 39 فلسطینی بچوں اور خواتین کو آزاد کیا تھا۔
اس سے قبل حماس نے اسرائیل پر معاہدےکی طے شدہ شرائط کی خلاف ورزی کا الزام عائدکیا تھا۔
حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے مشیر طاہر النونو نے ایک بیان میں کہا ہےکہ اسرائیل نے معاہدے کی بہت سی خلاف ورزیاں کی ہیں، اسرائیل نےامدادی ٹرکوں کے غزہ میں داخلےکی شرائط پرعمل نہیں کیا، اسرائیل نے قیدیوں کی رہائی کے لیے طے شدہ معیار پر بھی عمل نہیں کیا۔
طاہر النونو کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ میں ایک سے زائد مقامات پر فائرنگ کی، قابض اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد شہید ہوگئے۔
حماس رہنما کا کہنا تھا کہ ہم اب بھی معاہدے کی شرائط پر نظر رکھے ہوئے ہیں، اسرائیل اور اقوام متحدہ کوپیغام دے رہے ہیں کہ کوئی بھی عذر ناقابل قبول ہے، ہم ثالث کےکردار کے لیے تیار ہیں، نئے معاہدوں تک پہنچنےکے لیے سنجیدگی سے راہیں تلاش کرنےکے لیے بھی تیار ہیں۔